- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- پختونخوا کو انسداددہشت گردی کیلیے اربوں روپے دیے، کہاں گئے؟ وزیراعظم
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
- پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
- ایران کی گیس پائپ لائن مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو 18 ارب ڈالر جرمانے کی دھمکی
- پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پرپولیس کی بھاری نفری کا چھاپا
سعودی عرب میں علما کا رمضان المبارک کا چاند دیکھنے میں غلطی کا اعتراف

علما نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے میں علما کی جانب سے غلطی ہو گئی۔ فوٹو: فائل
ریاض: سعودی علما کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رمضان المبارک کی غلط شروعات کی گئی تھی اور چاند دیکھنے میں غلطی کی وجہ سے ایک روزہ چھوٹ گیا ہے۔
علما نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے میں علما کی جانب سے غلطی ہوگئی اور چاند دیکھنے میں غلطی کی وجہ سے عوام کا ایک روزہہ چھوٹ گیا ہے، علما نے کہا کہ اگر آج شوال کا چاند نظر آجاتا ہے تو رمضان المبارک 28 روزوں پر مشتمل ہوگا اور عوام کو عید کے بعد ایک روزہ رکھ کر اپنے روزوں کی شرعی تعداد کو پورا کرنا ہوگا۔
دوسری جانب جامعة الازہر کے علما نے سعودی علما کونسل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مصر میں 29 روزے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک میں پہلا روزہ 10 جولائی بروز بدھ کو ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔