- جسٹس بابر ستار پر الزامات ہیں تو کلیئر کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
60 فیصد پاکستانی ملک کی سماجی و اقتصادی صورتحال سے غیر مطمئن ہیں، سروے رپورٹ
اسلام آباد: انٹرنیشنل پبلک انسٹی ٹیوٹ نے پاکستان میں نئی حکومت کے حوالے سے تازہ سروے جاری کردیا جس کے مطابق ملک کی کمزور معیشت پاکستانیوں کے لئے فکر مندی کا باعث ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرنیشنل پبلک انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے پاکستان کی نئی حکومت کے حوالے سے سروے جاری کردیا گیا ہے، یکم نومبر سے 22 نومبر تک کئے گئے سروے میں 18سال سے زائد عمر کے 3 ہزار 991 افراد کی رائے لی گئی۔
سروے رپورٹ کے مطابق جولائی 2018کے انتخابات کو اکثریت نے منصفانہ قرار دیا، 84 فیصد اکثریت نے انتخابی نتائج کو بالکل درست، 46 نے صرف درست قرار دیا، مجموعی طور پر83 فیصد افراد نے انتخابات کو مکمل طور پر آزاد و منصفانہ جب کہ 50 فیصد نے صرف آزاد اور منصفانہ قرار دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں بہترین جمہوریت کے حامی 16 فیصد، اچھی ہے 43 فیصد، درست نہیں 6 فیصد اور زیادہ درست نہیں 32 فیصد کی رائے ہے، اب تک مجموعی طور پر56 فیصد افراد نے حکومت پر اعتماد کا اظہارکیا، 57 فیصد لوگوں کا خیال ہے وزیراعظم بہت اچھا جارہے ہیں، 17 فیصد اچھا اور 40 فیصد کہتے ہیں اب تک ٹھیک ہیں۔
پاکستانی عوام حکومت کو الیکشن میں کئے گے وعدوں پرعمل کے لئے وقت دینے کی حامی ہے، 40 فیصد نے وعدے پورے کرنے کے لئے ایک سال جب کہ 26 فیصد نے حکومت کو 2 سال دینے کی حمایت کی ہے۔
ریجنل ڈائریکٹر ایشیاء آئی آر آئی جوہانہ کاؤ کے مطابق ملک کی کمزور معیشت پاکستانیوں کے لئے فکر مندی کا باعث ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عوام نے ملکی معیشت پر تشویش کا اظہار کیا ہے، 60 فیصد پاکستانی ملک کی سماجی و اقتصادی صورتحال سے غیر مطمئن، 38 فیصد کا اظہارِاطمینان ہے، معیشت کو 9 فیصد نے درست سمت، 29 فیصد نے غلط اور38 نے لاعلمی کااظہار کیا۔
39 فیصد عوام کو امید ہے معیشت بہتر ہوگی۔ 39 فیصد افراد نے افراط زر، 15 فیصد نے بے روزگاری اور 18فیصد نے غربت کو اہم مسئلہ قرار دیا، جبکہ 18 سے 35 سال کے77 فیصد افراد نے روزگار کی کمی کو بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی صورتحال کو17 فیصد نے درست، 39 فیصد نے غلط اور 29 فیصد نے لاعلمی کا اظہار کیا، جب کہ آئندہ سالوں کے لئے 43 فیصد نے سیکیورٹی صورتحال کی بہتری کی امید ظاہر کی۔
نئے صوبوں کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 46 فیصد افراد نے نئے صوبوں کی حمایت 18 فیصد نے مخالفت اور 21 فیصد نے سخت مخالفت کی، 39 فیصد نے جنوبی پنجاب صوبہ کی حمایت، 26 فیصد نے مخالفت 28 فیصد نے سخت مخالفت کی ہے۔ 59 فیصد نے فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے، 24 فیصد نے مخالفت اور 7 فیصد نے سخت مخالفت کی۔
رپورٹ کے مطابق 35 فیصد کا خیال ہے لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بہتر ہوگی، 30 فیصد کے مطابق صورتحال بہتر نہیں ہوگی اور25 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پینے کے پانی کی فراہمی کی صورتحال کو 9 فیصد نے درست31 فیصد نے غلط اور29 فیصد نے لاعلمی کااظہار کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔