اغوا برائے تاوان میں ملوث3مجرموں کو32برس قید کی سزا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 7 اگست 2013
پولیس اور سی پی ایل سی نے میمن گوٹھ میں مقابلے کے بعد مغوی کو بازیاب کرایا تھا، ملزمان کیخلاف تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا  فوٹو: فائل

پولیس اور سی پی ایل سی نے میمن گوٹھ میں مقابلے کے بعد مغوی کو بازیاب کرایا تھا، ملزمان کیخلاف تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا فوٹو: فائل

کراچی:  عدالت نے اغوا برائے تاوان کے الزام میں ملوث 3 اغوا کاروں کو مجموعی طور پر 32 برس قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 نے ڈاکٹر کے اغوا اور تاوان طلب کرنے کے الزام میں ملوث عبدالعزیز، محمد عثمان اور غلام عباس عرف ابا کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر32 برس قید اور فی کس25 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، ملزمان کو جرمانے کی عدم ادائیگی پرمزید 6 ماہ جیل میں رہنا ہوگا، استغاثہ کے مطابق مجرموں نے30 جولائی2011 کو ٹھٹھہ کے معروف ڈاکٹر وازدیو لوہانہ کو کراچی آتے ہوئے گلشن حدید سے اغوا کرلیا تھا اور اس کی اہلیہ سے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا ۔

تاہم معاملہ طے نہ پانے پر مغوی کی اہلیہ نے سی پی ایل سی اور تھانہ اسٹیل ٹائون سے رابطہ کیا تھا، ملزمان کی تلاش میں پولیس اور سی پی ایل سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 16نومبر2011 کو میمن گوٹھ میں چھاپہ مار کر ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا اور اسلحہ برآمد کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جبکہ ملزمان کے خلاف اسلحہ ایکٹ کے تحت3 مقدمات بھی درج کیے گئے تھے، دوران سماعت ملزمان کو مغوی کی اہلیہ اور مغوی نے شناخت کیا تھا، فاضل عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو اغوا برائے تاوان کے الزام میں25 برس قید اور اسلحہ ایکٹ میں7 برس قید کی سزا سنائی ہے، مجرموں کو فی کس25 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، ملزمان کے خلاف تھانہ اسٹیل ٹائون میں ڈاکٹرعزیز کی مدعیت میں مقدمہ درج تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔