چھٹی حس کی تصدیق

عبدالوارث ساجد  اتوار 17 مارچ 2019
انسان میں حواس خمسہ یعنی دیکھنے ، سننے چکھنے، سونگھنے اور چھونے کی حس کے علاوہ بھی ایک حسں پائی جاتی ہے، تحقیق۔ فوٹو: فائل

انسان میں حواس خمسہ یعنی دیکھنے ، سننے چکھنے، سونگھنے اور چھونے کی حس کے علاوہ بھی ایک حسں پائی جاتی ہے، تحقیق۔ فوٹو: فائل

حواس خمسہ کی موجودگی اہل دانش اور فلسفی صدیوں سے تسلیم کرتے چلے آ رہے ہیں لیکن چھٹی حس کو آج تک سائنس کی دنیا میں محض ایک مذاق سمجھا جاتا رہا ہے مگر اب امریکی سائنس دانوں نے پہلی بار چھٹی حس کی موجودگی کی سائنسی طور پر بھی تصدیق کردی ہے۔

برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق یہ دریافت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنس دانوں نے کی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ماہر دماغی امراض، ڈاکٹر کارسٹن بان مین نے بتایا کہ دو نوعمر لڑکوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انسان میں حواس خمسہ یعنی دیکھنے ، سننے چکھنے، سونگھنے اور چھونے کی حس کے علاوہ بھی ایک حسں پائی جاتی ہے۔

یہ دونوں لڑکے ایک حیرت انگیز بیماری میں مبتلا ہیں، جس کی وجہ سے وہ دیکھے بغیر اپنے ہی جسم کی موجودگی کا احساس نہیں کر پاتے۔ ڈاکٹر بان نے بتایا کہ جب ان لڑکوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو انہیں معلوم بھی نہیں تھا کہ ان کی ٹانگیں کہاں اور بازو کہاں۔ تاہم وہ اپنی چھٹی حس کی مدد سے بعض کام انجام دینے میں کام یاب رہے مثلاً میز پہ پڑا گلاس اٹھا لیا ۔

جب لڑکوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو وہ چلنے کے قابل بھی نہیں تھے کیوںکہ انہیں اپنی ٹانگوں کی موجودگی کا احساس ہی نہیں تھا۔ اس کے باوجود چھٹی حس سے کام لے کر بتائی گئی جگہ تک پہنچنے میں کام یاب رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔