کرائسٹ چرچ فائرنگ؛ لوگوں کی جان بچاتے ہوئے شہید ہونےوالے پاکستانی نعیم راشد ہیرو قرار

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 مارچ 2019

کرائسٹ چرچ: بین الاقوامی میڈیا نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر عیسائی انتہاپسندوں کی دہشتگردی کے دوران دوسروں کی جان بچاتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے بہادر پاکستانی نعیم راشد کو ہیرو قرار دیا ہے۔

گزشتہ روز کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر فائرنگ کرکے 49 معصوم مسلمانوں کو شہید کرنے کے واقعے کے دوران پاکستانی شہری نعیم راشد نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دوسروں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔ نعیم راشد دوران فائرنگ حملہ آور کو قابو کرنے کی کوشش کرتے ہوئے زخمی ہوئے اور اسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نیوزی لینڈ  حملے میں دو پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق

دل دہلا دینے والے واقعے میں نعیم راشد کے بیٹے بھی گولیوں کی زد میں آکر شہید ہوئے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ نعیم راشد نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے حملہ آور کو قابو کرنے کی کوشش کی اور اپنی جان قربان کردی۔ بین الاقوامی میڈیا بھی شہید نعیم راشد کو ہیرو قرار دے رہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کرنے والا برینٹن ٹیرنٹ کون ہے؟

کرائسٹ چرچ مسجد حملے میں شہید ہونے والے نعیم راشد اور ان کے بیٹے طلحہ کا تعلق پاکستان کے شہر ایبٹ آباد سے ہے۔ نعیم راشد کے بھائی ڈاکٹر خورشید عالم نے  اپنے بھائی اور بھتیجے کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔ نعیم راشد نیوزی لینڈ میں ٹیچر تھے اور ان کے بیٹے طلحہ طالبعلم تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔