سندھ گیمز تقریب میں عدم شرکت پر 100 کالج پرنسپلز کو نوٹس جاری

صفدر رضوی  اتوار 17 مارچ 2019
تقریب میں شرکت کا پابند واٹس ایپ گروپ کے ذریعے کیاگیاتھاجس کی کوئی آفیشل حیثیت نہیں ہوتی۔ فوٹو: اے پی پی

تقریب میں شرکت کا پابند واٹس ایپ گروپ کے ذریعے کیاگیاتھاجس کی کوئی آفیشل حیثیت نہیں ہوتی۔ فوٹو: اے پی پی

کراچی: ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ نے اپنی ریٹائرمنٹ سے چندروزقبل کراچی کے 100 سے زائد سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کو ’’ سندھ گیمز 2018/19‘‘ میں عدم شرکت پروضاحتی نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا ہے۔

ڈی جی کالجز سندھ نے کہا ہے کہ سندھ گیمز کی اختتامی تقریب میں شرکت نہ کرنے پر وہ اپنی پوزیشن واضح کریں کیوں نہ ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے کراچی کے پرنسپلز سے وضاحت طلبی کے یہ نوٹسزایسی صورت میں جاری کیے گئے ہیں جب ان پرنسپلز کو ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ کے دفتر سے باقاعدہ طورپر سندھ گیمزکی اختتامی تقریب میں شرکت کیلیے کوئی خط جاری نہیں ہوابلکہ ایک ووٹس ایپ گروپ پر پرنسپلز کو تقریب میں شرکت کی اطلاع دی گئی جس کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے۔

ایک پرنسپل نے ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ جس غیرسنجیدگی سے ہمیں واٹس ایپ گروپ کے ذریعے شرکت کے لیے کہا گیا اس اندازمیں پرنسپلز نے بھی اس معاملے کو غیر سنجیدہ لیا اور بیشتر پرنسپلزاس لیے تقریب میں شریک نہیں ہوئے کہ ان کے پاس اس تقریب میں شرکت کاکوئی آفیشل دعوت یاحکم نامہ نہیں تھا۔

ذرائع کہتے ہیں سندھ گیمزکی ایک ہفتے قبل منعقدہ تقریب میں سیکریٹری کالجز سندھ پرویز سیہڑ پرنسپلز کی محدود تعداد دیکھ کر ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ پر برہم ہوگئے تھے جبکہ کچھ کردارڈائریکٹوریٹ کے ایک افسر اور ایک پرنسپل نے بھی اداکیاجس کے بعد ڈائریکٹرجنرل کالجز کویہ وضاحتی خط جاری کرناپڑا۔

یادرہے کہ ڈائریکٹر جنرل کالجزسندھ پروفیسر سلیم غوری رواں ماہ31مارچ کو ریٹائرہورہے ہیں ان کے پاس گزشتہ چھ ماہ سے بیک وقت دوعہدوں کاچارج ہیں وہ کراچی کے قدیم ترین ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کے پرنسپل بھی ہیں جبکہ حال ہی میں ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی پروفیسرمعشوق بلوچ کی ریٹائرمنٹ کے بعد کراچی کے سرکاری کالجوں کے ڈائریکٹر کا تیسرا چارج بھی انھیں مل گیاہے۔

قابل ذکربات یہ ہے کہ بحیثیت ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ پروفیسرسلیم غوری کراچی سمیت سندھ کے تمام ریجنل ڈائریکٹرکالجزاورکالج پرنسپلزکے انتظامی سربراہ ہیں لیکن پرنسپل ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کی حیثیت سے وہ اپنے ہی ماتحت افسر ریجنل ڈائریکٹرکالجزکراچی پروفیسرمعشوق بلوچ کے ماتحت کام کرتے رہے ہیں اورجب حال ہی میں ریجنل ڈائریکٹر کراچی کی اسامی سے ریٹائرہونے والے پروفیسرمعشوق بلوچ کراچی کے سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کا اجلاس طلب کرکے اس کی سربراہی کرتے تھے تو پروفیسر سلیم غوری ڈائریکٹرجنرل کالجزسندھ ہونے کے باوجودبیک وقت دوعہدے رکھنے کے سبب دیگرپرنسپلزکی صف میں اپنی نشست پرنظرآتے تھے۔

ادھر ’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پر پروفیسرسلیم کاکہناتھاکہ ان کے دفترکی تمام ’’کمیونیکیشن‘‘ ووٹس اپ گروپ کے تحت ہی چلتی ہے اورپرنسپلز کوکسی بھی معاملے کے بارے میں ووٹس ایپ گروپ کے ذریعے ہی آگاہ کیاجاتاہے۔

پرنسپلزکی ورکشاپ کاپیغام بھی ووٹس اپ گروپ کے ذریعے ہی بھجوایاہے تاہم اس سوال پرکہ کیاووٹس ایپ گروپ کی کوئی آفیشل حیثیت بھی ہے اورکیاسیکریٹری کالج ایجوکیشن سے بھی ان کادفترآفیشل معاملات پر ووٹس ایپ گروپ کے ذریعے ہی رابطہ کرتاہے اس سوال کاوہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔