بھارت میں پٹاخہ بھی پھٹے تو الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی

ویب ڈیسک  بدھ 7 اگست 2013
دونوں ممالک کے درمیان امن و سلامتی کا عمل صرف بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، چوہدری نثار فوٹو: فائل

دونوں ممالک کے درمیان امن و سلامتی کا عمل صرف بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، چوہدری نثار فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھارت کی الزام تراشیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہر واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دینا ٹھیک نہیں اگر بھارت میں پٹاخہ بھی چلے تو الزام پاکستان پر ڈال دیا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت نے الزام تراشی کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے، پاک فوج پر بھارتی کنٹرول لائن کے اندر جا کر بھارتی فورسز پر فائرنگ کرنا کسی مذاق سے کم نہیں لگتا، بھارت اس بات کی وضاحت کرے کہ لائن آف کنٹرول پر خار دار تاروں  کے باوجود پاک فوج 5 کلو میٹر اندر کیسے پہنچ گئی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور سلامتی کا خواہاں ہے اور دونوں ممالک کے درمیان امن و سلامتی کا عمل صرف بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس طرح  بلاوجہ کی الزام تراشیوں کے سلسلے سے امن کی کوششوں کو ٹھیس پہنچے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی کمزوریوں اور مسائل کا ملبہ پاک فوج پر ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔

چوہدری نثارعلی خان نے بھارتی میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا نے اس سلسلے میں غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کر کے پاکستان اور پاکستانی ہائی کمیشن کے خلاف بھارتی عوام کے جذبات کو بے وجہ بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کنٹرول لائن پر مبینہ فائرنگ سے 5 فوجیوں کی ہلاکت کے بھارتی دعوے کے بعد آج حکمران جماعت کانگریس کے طلبا ونگ اور انتہاپسند ہندو ننظیموں کی جانب سے نئی دہلی میں احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے پولیس کی موجودگی میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ بھی کیا اور وہاں موجود فرنیچر کو نقصان پہنچایا، مظاہرین نے احتجاج کے دوران پاکستانی پرچم بھی نذر آتش کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔