- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
صرف 10 کلوگرام وزنی انجن جو مکمل ایندھن پر کار کو 1200 کلومیٹر چلاسکتا ہے
تل ابیب، اسرائیل: اسرائیلی انجینیئر نے دنیا کے سب سے چھوٹے مگر طاقتور ترین کار انجن بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ ان کے مطابق صرف 22 پونڈ یا 10 کلوگرام وزنی انجن ایک عام ٹنکی بھرے ایندھن کے ساتھ فورڈ فیئسٹا جیسی کار کو 1200 کلومیٹر دور تک لے جاسکتا ہے۔
تل ابیب کےرہائشی شول یعقوبی نے برسوں کی محنت سے یہ انجن بنایا ہے جسے ایک بیگ میں رکھ کر کمر کے پیچھے باندھا جاسکتا ہے۔ اسے ایکوائرس انجن نے تیار کیا ہے جبکہ اس کے صرف ایک درجن کے لگ بھگ حرکتی پرزے ہیں۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کے تمام جدید ترین انجنوں سے بھی 10 فیصد مؤثر ہے۔ کہ فی الحال یہ کڑی آزمائش سے گزر رہا ہے اور 2020 کے آخر تک تجارتی طور پر تیار ہوگا اور 2022 تک اسےگاڑیوں میں لگایا جاسکے گا۔
شول یعقوبی کے مطابق سادہ احتراقی (کمبسشن) انجن 150 سال سے نہیں بدلا گیا اور ہم نے اسے اہم امور تک محدود کرکے صرف 10 کلووزن تک محدود کردیا ہے اور اس کے 20 پرزے ملکر اسے 200 کلوگرام والے انجن کی طاقت دیتے ہیں۔ یعقوبی کے مطابق ہم گاڑیوں میں فالتو کا سینکڑوں کلوگرام وزن لے کر گھوم رہے ہیں جو ایندھن اور رفتار میں مزاحم ہے ۔ اس ضمن میں نیا انجن کم خرچ بالانشین کے مصداق پر ایک ماحول دوست، کم خرچ اور بہترین کارکردگی والا ایجاد ہے۔
ایکوائرس انجن کے سربراہ گیل فرائیڈمان نے کہا ہے کہ اس چھوٹے سے انجن کو جنریٹر میں بھی بدلا جاسکتا ہے اور یہ ایک مرتبہ چارج یا ایندھن بھرنے کے بعد 15 دن تک ایک اوسط اپارٹمنٹ کو بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ ماہرین نے اسے ماحول دوست انقلابی ایجاد قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔