ایک اور ’’ایم بی اے‘‘ قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بن گیا

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 8 اگست 2013
والد نے ایک موقع پر کتابیں چھپا دیں اور کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا، نوجوان بیٹسمین  فوٹو: فائل

والد نے ایک موقع پر کتابیں چھپا دیں اور کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا، نوجوان بیٹسمین فوٹو: فائل

ملتان: ایک اور ’’ایم بی اے‘‘ قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بن گیا، انضمام الحق کے انداز سے کھیلنے والے صہیب مقصود شاندار پرفارمنس سے ملک کا نام روشن کرنے کیلیے بے چین ہیں، انھیں زمبابوے کیخلاف ٹوئنٹی 20 سیریز کیلیے اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ڈومیسٹک سیزن میں عمدہ آل رائونڈ کا رکردگی کا مظاہرہ کرنے والے26 سالہ صہیب نے ملتان اور واپڈا کی نمائندگی کرتے ہوئے42 فرسٹ کلاس میچز میں 43.44 کی اوسط سے2337 رنز بنائے، انھوں نے32 ڈومیسٹک میچز میں 51.81 کی اوسط سے1399 رنز اسکور کیے، صہیب نے پریذیڈنٹ ون ڈے ٹورنامنٹ میں 427 رنز بنا کر بہترین بیٹسمین کا ایوارڈ حاصل کیا، پریذیڈنٹ ٹرافی میں وہ 618 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، قائد اعظم ٹرافی میں 402 رنز بنانے کے ساتھ اہم مواقع پر ٹیم کیلیے قیمتی وکٹیں بھی حاصل کیں، وہ کرکٹرکے ساتھ ایک اچھے طالب علم بھی رہے ہیں، انھوں نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، یوں وہ کپتان مصباح الحق کی صف میں شامل ہو گئے ہیں۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صیہب نے کہا کہ جب زمبابوے کیخلاف ٹیم میں اپنا نام دیکھا تو خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، میری زندگی کی سب سے بڑی خواہش پوری ہوگئی ہے، اب میرا ہدف اسکواڈ کا مستقل رکن بننا ہے، انھوں نے کہا کہ انجری پر قابو پانے کیلیے کرکٹ بورڈ نے بہت مدد فراہم کی۔ صہیب مقصود نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ میرا بیٹنگ اسٹائل انضمام الحق سے ملتا ہے، وہ عظیم بیٹسمین تھے،ان سے انداز کا موازنہ میرے لیے فخر کی بات ہے مگر درحقیقت میں ان کی نقل نہیں کرتا قدرتی طورپر پر ان جیسا ہوسکتا ہوں، انضمام صرف ایک ہی تھے اب ان جیسا کوئی اور پیدا نہیں ہوسکتا۔

صہیب نے کہا کہ ویسٹ انڈیز سے اسکواڈ میں فٹنس کی وجہ سے جگہ نہ ملنے پر مایوسی ہوئی مگر محنت جاری رکھی، یقین ہے کہ پرفارمنس سے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کروں گا، انجری کے ہاتھوں پریشان ہو کر کرکٹ کو خیرباد کہنے کا سوچ رہا تھا مگر والد نے ہمت بندھائی، ایک بار تو انھوں نے میری کتابیں چھپا دیں اور کہا کہ تم صرف کرکٹ کھیلو گے، والد کی خواہش کو پورا کرنے کا مشن تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا، میں چاہتا ہوں کہ ایسی کارکردگی دکھائوں کہ تمام پاکستانی مجھ پر فخر کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔