سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست مسترد

ویب ڈیسک  پير 18 مارچ 2019
سانحے کی جوڈیشل انکوائری مکمل، رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردی گئی فوٹو:فائل

سانحے کی جوڈیشل انکوائری مکمل، رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردی گئی فوٹو:فائل

 لاہور: ہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست مسترد کردی۔

لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ واقعے کی تحقیقات کرنے والے فاضل جج شکیل احمد گورائیہ نے جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ مکمل کرلی جسے لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی لیکن چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے استدعا مسترد کرتے ہوئے متاثرین کے وکیل سے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانا وفاقی حکومت کا کام ہے، یہ ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: ساہیوال سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم

وکیل نے اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بننے والے جوڈیشل کمیشن کا بھی حوالہ دیا۔ تاہم چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن ہم نے نہیں بنانا آپ دلائل دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے انکوائری ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ جوڈیشل انکوائری آفیسر شکیل احمد گورائیہ نے 49 گواہوں و عینی شاہدین، ملزمان، پولیس اور سی ٹی ڈی افسران کے بیان قلمبند کیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔