اٹک میں ڈیم سے پاکستانی نژاد امریکی سمیت دو ڈاکٹروں کی لاشیں برآمد

ویب ڈیسک  پير 18 مارچ 2019
دونوں ڈاکٹروں کو 13 مارچ کو اٹک سے اسلام آباد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا فوٹو:فائل

دونوں ڈاکٹروں کو 13 مارچ کو اٹک سے اسلام آباد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا فوٹو:فائل

اٹک کے علاقہ ڈھوک صوبہ میں قائم ایک ڈیم سے 2 ڈاکٹروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

اٹک میں تھانہ فتح جنگ کی حدود میں ڈھوک صوبہ میں واقع سمال ڈیم سے دو ڈاکٹروں کی لاشیں ملی ہیں جن میں ڈاکٹر عزیز اور ڈاکٹر افتخار شامل ہیں جو تین روز قبل گلی جہانگیر میں اپنی زمینوں سے لاپتہ ہوئے تھے۔

مقتول ڈاکٹرافتخاراحمد پاکستانی نژادامریکی ڈاکٹرتھے جو اٹک میں اپنی زمین پر تعمیرات کے سلسلے میں پاکستان آئے تھے۔ پاکستان میں ڈاکٹر افتخار احمد کے دوست ڈاکٹر عزیز احمد ان کی زمینوں کی دیکھ بھال کرتے تھے۔

دونوں ڈاکٹروں کو 13 مارچ کو اٹک سے اسلام آباد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور تھانہ فتح جنگ پولیس نے اغوا کا مقدمہ امتیاز احمد کی مدعیت میں درج کیا تھا۔ دونوں لاشیں پانی میں رہنے کی وجہ سے خراب ہوگئی ہیں اور انہیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جس کی رپورٹ کے بعد ہی موت کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔

پولیس نے اغوا کے بعد قتل کے پہلو سے تفتیش شروع کردی ہے اور مقتولین کا موبائل ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔