بھارتی میڈیا خفیہ اداروں کے اشاروں پرپاکستان کیخلاف زہراگلنے لگا

تنویر قیصر شاہد  جمعرات 8 اگست 2013
بھارتی پارلیمنٹ پرحملہ،سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوںکے الزامات بغیرثبوت پاکستان پرعائدکیے
فوٹو: فائل

بھارتی پارلیمنٹ پرحملہ،سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوںکے الزامات بغیرثبوت پاکستان پرعائدکیے فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  کیابھارتی میڈیا ، خواہ اُس کاتعلق الیکٹرانک میڈیاسے ہو یا پرنٹ میڈیا سے،بھارتی حکومت اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اشاروںپرپاکستان کیخلاف شرانگیزیاں کررہا ہے؟

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایل اوسی پرپاکستان کیخلاف بھارتی زیادتیوں کے پس منظر میں یہ سوال سنجیدہ حلقوں میں کیاجارہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان تواتر اورتسلسل کیساتھ بھارت کے جُملہ الزامات کومستردکررہاہے۔یہ بھارتی میڈیاہے جسکی شرانگیزی سے متاثر ہو کر گزشتہ روز دلی میںپاکستانی ہائی کمیشن پربھارتی غنڈوں نے حملہ کردیااور پاکستانی سفارتکاروںکوہراساں بھی کیا،اگرچہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے اسلام آباد میں متعین بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے اِس پرسفارتی اندازمیںسخت احتجاج بھی کیا ہے لیکن اِس کے باوجود بھارتی الزامات میں کمی نہیں آرہی۔پاکستان کیخلاف بھارتی میڈیا کی شرانگیزی کا آغاز70ء کے عشرے میں ہوا جب اُس نے مشرقی پاکستان کے حوالے سے پاکستان آرمی اور پاکستان کی مرکزی حکومت کے خلاف خود ساختہ کہانیوں اور خبروں کی نشرواشاعت کاسلسلہ شروع کیا اور مشرقی پاکستان میں بھارتی میڈیا کو خاطر خواہ (وقتی طور پر) کامیابیاں بھی ملیں،یہ بھارتی میڈیا ہے۔

جس نے 71ء کے سانحہ کے پس منظر میں یہ لکھا اور کہاکہ پاکستان آرمی نے اپنے مشرقی بازو میں لاکھوں بنگالیوں کو تہ تیغ کیا ہے ۔بعدازاں عالمی محققین نے اِس منفی پروپیگنڈے کا پردہ چاک کردیا۔یہ بھارتی میڈیا ہے جس نے جنرل ضیاء کے دور میں سیاچن گلیشیئر پر قبضہ بھی کیااور پاکستان کے خلاف زہرافشانی بھی کرتا رہا۔بعدازاں جب کارگل جنگ کا واقعہ پیش آیا توبھارتی میڈیا نے عالمی میڈیا میں پاکستان کے حساس اداروں کے خلاف نہایت دل شکن اور زہرآلود مہم چلائی اور مغربی میڈیا میں کروڑوں روپیہ کے پاکستان مخالف اشتہارات شائع کروائے۔پاکستان کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے پوری شدت اور حدت سے ترنت جواب نہ دینے کی وجہ بھی بھارتی حکومت، بھارتی میڈیا اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے حوصلوں میںاضافہ ہوا۔اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بھارتی میڈیا بھارت کے خفیہ اداروں کے اشاروں پر ناچتا ہے اور پاکستان کیخلاف زہراگلتا ہے۔اس حوالے سے اُس نے پاکستان کی ’’آئی ایس آئی ‘‘ کوہدف بنارکھا ہے۔مثلاً بھارتی میڈیا نے یہ پروپیگنڈا شروع کررکھا ہے کہ بھارت میں پاکستان کی سب سے بڑی دشمن اور دہشت گرد مذہبی جماعت راشٹریہ سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھگوت کو آئی ایس آئی مارنا چاہتی ہے۔

یہ انتہائی بے بنیاد اور شرانگیز پروپیگنڈہ ہے۔بھارت میں جب ’’سمجھوتہ ایکسپریس‘‘ کو نذرِآتش کرنے،میلا گاؤں میں حملے،اجمیر شریف اور مکہ مسجد میں بم پھاڑنے کے واقعات نے جنم لیا تو بھارتی میڈیا نے اِن سب کا الزام پاکستان اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں پر عائد کردیا لیکن بعدازاں جب اپریل 2010ء میں خود بھارت نے تسلیم کیا کہ پاکستان جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس کو آگ لگانے کا ذمہ دار بھارتی فوج کا کرنل پروہت تھا تو بھارتی میڈیا کو شرم آئی نہ اُس نے اپنے گناہوں کو تسلیم کیا۔ممبئی میں جب ہیمنت کرکرے(جو ممبئی کیATSکا سربراہ تھا) کاقتل ہواتو بھارتی میڈیا نے اِس کا الزام بھی پاکستان اور پاکستان کے خفیہ اداروں پر لگادیا لیکن بعدازاں جب یہ منکشف ہوا کہ کرکرے کا قتل بھارتی خفیہ اداروں کی کارستانی ہے تو بھارتی میڈیا نے پاکستان سے معذرت تک نہ کی۔اب یہ امر ثابت ہوچکا ہے کہ بھارتی میڈیا ،بھارتی خفیہ ایجنسیوں اور بھارتی متشدد مذہبی جماعتوں(وشوا ہندوپریشید،بجرنگ دل ،بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سیوک سنگھ اور ایچ جے ایس وغیرہ) کے تعاون سے پاکستان کے خلاف بروئے کار آتا ہے۔

جب لاہور کی جیل میں بھارتی قیدی سربجیت سنگھ مرا تو یہ بھارتی میڈیا زہرافشانی اور اس کے شدیدمنفیپروپیگینڈے کا نتیجہ تھا کہ بدلے میں بھارتی ایجنسیوں نے مقبوضہ کشمیر کی جیل میں قید سیالکوٹ کے ایک قیدی کو اپنے قیدی کے ہاتھوں قتل کروادیا۔کچھ عرصہ قبل جب امریکی صدر نے بھارت کا سہ روزہ دورہ کیا تو مقبوضہ کشمیرکے علاقے ’’چٹی سنگھ پورہ‘‘ میں دو درجن سے زائد سکھ قتل کردیے گئے لیکن بھارتی میڈیا نے اِسکاسارا ملبہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں پر ڈال دیا۔بعد میں یہ راز افشا ہواکہ اس غارت گری میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں شامل تھیں۔بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈالی گئی تھی۔جس کے نتیجے میں افضل گوروکوناجائزپھانسی دیدی گئی۔بھارتی میڈیا تسلسل کے ساتھ اس کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتا رہا۔

لیکن بھارت ہی کے انتہائی ذمہ افسر نے یہ بیان دے کر سب کو ششدر کردیا کہ بھارتی پارلیمنٹ پرحملہ خود بھارت نے کروایاتھا تو بھارتی میڈیا کی سٹی گم ہوگئی۔اب ایل او سی کے حوالے سے یہ بھارتی میڈیا کا مسلسل طبل جنگ بجانے کا شاخسانہ ہے کہ بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے پاکستان کو دھمکی دی ہے۔یہ سب کچھ اِس لیے ہورہا ہے کیونکہ پاکستانی میڈیا وطن پرستی کے جذبات سے مغلوب ہوکربروقت اور پوری طاقت سے بھارتی میڈیا کا غالباً جواب دینے سے قاصر رہا ہے۔اس کیساتھ ہی یہ واقعہ بھی ہے کہ بھارتی میڈیا کی مسلسل کذب گوئی کی وجہ سے وہ عالمی میڈیا میں اپنا اعتبار اور اعتماد کھوچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔