دینی مدراس پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک  منگل 19 مارچ 2019
نیشنل ایکشن پلان بدنیتی پر مبنی پلان ہے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو:فائل

نیشنل ایکشن پلان بدنیتی پر مبنی پلان ہے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ دینی مدراس پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کی جائے گی۔

ایم ایم اے کے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے  مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6، 7 ماہ میں پاکستان کو جس طرح مسائلستان بنایا گیا ہے ہمارا متفقہ مؤقف ہے کہ ہم پاکستان کی نظریاتی شناخت کے لئے قومی سفر جاری رکھیں گے۔

مولانا فضل الرحما ن کا کہنا تھا کہ عام آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے، جو مسلمان اللہ کے گھر جانا چاہتا تو کیا اللہ نے اسکا راستہ روکا ہوا ہے؟ ایک طرف ملک میں سینما گھروں کو فروغ اور دوسری جانب مدارس کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے،  بھارت نے پلوامہ کے بعد جارحیت کی جس کے بعد کہتے ہیں ہم نے قومی ایکشن پلان کو متحرک کردیا ہے، نیشنل ایکشن پلان بدنیتی پر مبنی پلان ہے، دینی مدراس پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی مزاحمت کی جائے۔

سربراہ ایم ایم نے کہا کہ عورت ڈے کے نام پر جو مظاہرے کیے گئے اسے بیان نہیں کیا جاسکتا،  عورت ڈے پر سب کچھ بے نقاب ہوگیا ہے، ہم عورت ڈے کا دن منانے نہیں دیں گے اور پورے ملک میں کارکنان کو متحریک کریں گے تاکہ بے حیائی کو روکا جاسکے، کسی بھی قسم کی لبرلازم کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، اقلیتی نمائندے نے متفقہ طور پر قومی یکجہتی کی بات کی ہے، لیکن ہمیں حکومتی حلقوں میں دنیا کی طرح کرب دکھائی نہیں دے رہا، ترکی کا وزیر سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہید کے جنازے میں شریک ہوا اور پاکستان میں میچ پر موسیقی اور جشن منایا جاتا رہا۔

سربراہ ایم ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی اسلامی دفعات کا تحفظ ہمارا مسئلہ ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں پر بھی ہم نے غور کیا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطین اور پاکستان کے خلاف ہے اور کشمیر کے مسئلے کو خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ تمام صورتحال کے بعد ہم نے ملین مارچ کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، اور اسلام آباد لاک ڈاؤن کا بھی منصوبہ ہے، جس کے بارے میں جلد آگاہ کریں گے،  لاک ڈاؤن کی تاریخ کا تعین جماعت اسلامی کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔