- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
ای او بی آئی اراضی اسکینڈل، ملزمہ کی اکائونٹس بحال کرنے کی درخواست
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ای او بی آئی اراضی اسکینڈل میں ملوث ملزمہ ماہم مرزاکے خاوند نجیب رحیم کی اکائونٹس کی بحالی کے متعلق درخواست پر انھیں ہدایت کی ہے کہ وہ پہلے یہ ثابت کریں کہ اس رقم کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
عدالت نے انھیں اس ضمن میں تحقیقاتی اداروںسے تعاون کی ہدایت کی ہے،قبل ازیں عدالت نے درخواست گزارکو 2 اکائونٹس سے 5،5 لاکھ روپے نکالنے کی اجازت دے دی تھی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ میگنم پاکستان کے نام سے کاروبارکرتے ہیں،انھوں نے ماہم مرزا سے 21 جنوری 2000 کو شادی کی، ان کی اہلیہ ماہم مرزا کے والد کرنل(ر)علی اسد مرزاپراپرٹی کا کام کرتے ہیں اس ضمن میں انھوں نے اپنی بیٹی ماہم مرزا کے نام پر بھی اراضی خریدی تھی،ایف آئی اے نے ای او بی آئی اسکینڈل میں کرنل(ر)علی اسد مرزا کوگرفتار کرلیااور درخواست گزار کے فیصل بینک اوربارک لیز بینک کے 5 اکائونٹس منجمد کردیے جس سے درخواست گزارکا کاروبار متاثرہورہا ہے ،ایف آئی اے نے اس ضمن میں یکم جولائی ایک نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایف آئی اے کوہراساں کرنے سے روکا جائے۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے کوہدایت کی ہے کہ درخواست گزار کو ہراساں نہ کیا جائے۔ استغاثہ کے مطابق ای اوبی آئی نے دیہہ مہران، ملیر میں اراضی ،سروے نمبر536اور537 مسمات نگہت اسد اور مسمات ماہم مرزا سے 2 ارب روپے سے زائد کے عوض حاصل کی ہے جس کی اصل مالیت 2 کروڑ روپے ہے،چیئرمین اور ڈی جی ای او بی آئی نے اراضی کی خریداری میں بھاری رقم بطوررشوت حاصل کی ہے۔قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔