القاعدہ کمزور ہوئی ہے لیکن اب بھی دنیا کیلئے خطرہ ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ

ویب ڈیسک / اے ایف پی  جمعرات 8 اگست 2013
افریقی ممالک مالی اور صومالیہ میں ملٹری آپریشن سے القاعدہ کو دھچکا لگا ہے، رپورٹ    فوٹو: فائل

افریقی ممالک مالی اور صومالیہ میں ملٹری آپریشن سے القاعدہ کو دھچکا لگا ہے، رپورٹ فوٹو: فائل

نیو یارک: اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری پاکستان میں تنظیم کی قیادت کو منظم کرنے میں ناکام رہے تاہم القاعدہ کمزور ہونے کے باوجود اب بھی دنیا کے لئے خطرہ ہے۔

القاعدہ سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد تنظیم کمزور ہو کر مختلف دھڑوں میں بٹ چکی ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی جبکہ ایمن الظواہری نے القاعدہ سے منسلک دھڑوں کو متحد کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افریقی ممالک مالی اور صومالیہ میں ملٹری آپریشن سے القاعدہ کو دھچکا لگا ہے لیکن مختلف ممالک میں القاعدہ کے کارکنان اور علاقائی تنظیمیں اب بھی متحرک ہیں اور دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ رپورٹ امریکی صدر باراک اوباما اور امریکی حکام کے القاعدہ سے متعلق بیان کی بھی تائید کرتی ہے جس کے مطابق القاعدہ کمزور ہوچکی ہے لیکن اب بھی وہ دنیا کے لئے خطرہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔