ایشز سیریز: بیٹ ٹیمپرنگ کے الزامات پر انگلینڈ بھڑک اٹھا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 9 اگست 2013
پلیئرز کی چالاکی پر ہاٹ اسپاٹ کے موجد نے آئی سی سی سے بات کی تھی،چینل۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

پلیئرز کی چالاکی پر ہاٹ اسپاٹ کے موجد نے آئی سی سی سے بات کی تھی،چینل۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

لندن: ایشز سیریز میں بیٹ ٹیمپرنگ کے الزامات پر انگلینڈ بھڑک اٹھا، بورڈ نے آسٹریلوی ٹی وی چینل سے وضاحت اور معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز چینل نائن نے الزام لگایا تھا کہ روایتی سیریز میں ہاٹ اسپاٹ کو چکمہ دینے کیلیے بعض کھلاڑیوں نے بیٹ پر سلیکون ٹیپس لگائے، اس ضمن میں کیون پیٹرسن پر بھی انگلیاں اٹھائی گئی تھیں،آئی سی سی اس رپورٹ کو مسترد کر چکی، اب انگلینڈ نے بھی سخت موقف اختیار کیا ہے۔ دوسری جانب چینل اپنے موقف پر ڈٹ گیا،اس نے ایک بار پھر الزام کو دہراتے ہوئے کہاکہ پلیئرز کی چالاکی پر ہاٹ اسپاٹ کے موجد ویرن برینن نے آئی سی سی سے بھی بات کی تھی، جمعرات کی شام نیوز بلیٹن میں نشر ہونے والی رپورٹ کے مطابق  برینن نے کونسل سے کہا تھاکہ پلیئرز ایجز کو ہاٹ اسپاٹ میں چھپانے کیلیے بیٹ پر سلیکون ٹیپس لگاتے ہیں، اس حوالے سے بیٹ کے ٹیسٹ لیے گئے تو اندازہ ہوا کہ اگر بیٹ پر ٹیپ کی دوسری تہہ چڑھائی جائے تو گیند سے ٹکرانے کا ہاٹ اسپاٹ میں ثبوت  نہیں ملتا، چینل نے مزید کہا کہ ہم  جانتے ہیں کہ آئی سی سی نے برینن کو اس حوالے سے کچھ نہ کہنے کی ہدایت دی ہے۔

دریں اثنا انگلش کپتان الیسٹر کک نے آسٹریلوی چینل کے الزام کو بکواس قرار دے دیا، اس حوالے سے پیٹرسن پہلے ہی اپنے بے گناہی کی ٹویٹر پر دہائی دے چکے ہیں، کک نے کہا کہ مجھے کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے،اگر آپ نے کچھ نہ کیا ہو اورکوئی بے ایمان کہے تو فوراً اپنا نام کلیئر کرانے میں حق بجانب ہوتے ہیں،انھوں نے کہا کہ پلیئرز کئی برسوں سے اپنے بیٹس پر ٹیپ لگا رہے ہیں، اس کا مقصد انھیں نقصان سے بچانا ہوتا ہے،ڈی آر ایس کو چکمہ دینے کا اس سے کوئی تعلق نہیں، انھوں نے مزید کہا کہ حالیہ سیریز میں کئی واضح ایجز بھی ہاٹ اسپاٹ میں نظر نہیں آئیں، یہ ہمارے لیے بھی حیران کن تھا، مجھے امید ہے کہ ٹیکنالوجی کی خامی کو درست کر لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔