عاشر عظیم بھی ’’عورت مارچ‘‘ پر خاموش نہ رہ سکے

ویب ڈیسک  جمعرات 21 مارچ 2019
ایسی عزت کا فائدہ ہی کیا جو مانگ کر لی جائے، عاشر عظیم (فوٹو: فائل)

ایسی عزت کا فائدہ ہی کیا جو مانگ کر لی جائے، عاشر عظیم (فوٹو: فائل)

اوٹاوا: معروف مصنف و اداکار عاشر عظیم کا کہنا ہے کہ مرد ایک جنس نہیں بلکہ طاقت کا اور کسی کمزور کا خیال رکھنے کا ایک رویہ ہے۔

عاشر عظیم نے یوٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے حال ہی میں ہونے والے عورت مارچ کے حوالے سے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرد ایک جنس ہے تو میرے نزدیک یہ بات غلط ہے کیوں کہ مرد ایک جنس نہیں بلکہ ایک رویے کا نام ہے ہے اور یہ رویہ ہے طاقت کا اور کسی کمزور کا خیال رکھنے کا، یہ رویہ آپ کے عمل سے نظر آنا چاہیے۔

عاشر عظیم نے خواتین کے مظاہرے میں شامل متنازع پلے کارڈز اور مطالبوں پر کہا کہ عزت مانگنے کی چیز نہیں ہے، اُس عزت کا فائدہ ہی کیا جو مانگ کر لی جائے، میرے خیال میں قندیل بلوچ ایک مرد تھی اور اسے جس نے مارا وہ مرد نہیں تھا کیوں کہ قندیل دنیا میں جو کچھ بھی کرتی تھی وہ اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے کرتی تھی۔

دھواں ڈرامے کے اداکار کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مرد دیکھنا ہے تو کسی کے گھر کے سربراہ کی جنس نہ دیکھیں بلکہ آپ یہ دیکھیں کہ گھر کے باقی لوگ کتنے محفوظ ہیں اور جو لوگ نشے کی لت کی وجہ سے سارا دن پڑے رہتے ہیں اور ان کی بیویاں کام کرتی ہیں تو اُس گھر میں مرد کون ہے؟ یہاں سمجھنے کی بات ہے کہ مرد کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔