- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی میں روٹی کی قیمت کے مسئلے پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
بازیاب بچے نے پولیس کی ناقص تفتیش کا بھانڈا پھوڑ دیا
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس میں ایک ماہ میں 18 لاپتہ بچوں سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیتے ہوئے پولیس افسران کو کہا کہ آپ کی تفتیش پر ہمیں شرم آرہی ہے، ابھی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو لکھتے ہیں آپ کے افسران نااہل ہیں۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے 18 ماہ سے لاپتہ 11 سالہ حسنین کو عدالت میں پیش کردیا۔
ڈی آئی جی سی آئی اے نے بتایا کہ بچہ پڑھائی کے دباؤ اور والدین کے تشدد کی وجہ سے بھاگ گیا تھا، والد نے بتایا کہ والدہ کے تھپڑ سے بچہ ناراض ہوگیا تھا، عدالت میں موجود بچے نے والد سے مکالمے میں کہا کہ آپ بھی پولیس کی طرح عدالت کو گمراہ کررہے ہیں؟ مجھے گھر کے باہر سے کچھ لوگ اٹھاکر لے گئے تھے، ایک گھر میں رکھا گیا، بازیاب بچے نے بھانڈا پھوڑدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے پولیس افسران سے استفسار کیا جس گھر میں بچے کو رکھا گیا ان سے تفتیش کیوں نہیں کی؟ عدالت نے آئی جی سندھ کو معاملے کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔