گرین لائن ٹرانزٹ منصوبے کا انتظام وفاقی حکومت سنبھالے گی

سید اشرف علی  جمعـء 22 مارچ 2019
7 ارب روپے مختص، 80 بسیں درآمدکی جائیں گی، وفاقی حکومت 2سے 3 سال تک آپریشن چلائے گی۔ فوٹو: فائل

7 ارب روپے مختص، 80 بسیں درآمدکی جائیں گی، وفاقی حکومت 2سے 3 سال تک آپریشن چلائے گی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: کراچی میں زیرتعمیر گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کیلیے بسوں کی خریداری، آپریشنل اورانٹگریٹڈ انٹیلی جنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (آئی آئی ٹی ایس)کا نفاذ اب سندھ حکومت کے بجائے وفاقی حکومت کرے گی۔

تحریک انصاف گورنمنٹ کراچی کے شہریوں کو بہتر سفری سہولتیں بہم پہنچانے کے لیے اس منصوبے میں 7ارب روپے مختص کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سندھ حکومت نے بسوں کی خریداری کی کارروائی منسوخ کردی ہے اور آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے کابینہ ڈویژن کو باضابطہ درخواست کردی ہے، مجموعی طور پر 80بسیں درآمدکی جائیں گی، اگلے سال تک یہ بسیں آجائیں گی۔

وزیر اعظم عمران خان کراچی کو اپنا مضبوط سیاسی قلعہ سمجھتے ہوئے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کے خواہاں ہیں، وفاقی حکومت کا ادارہ کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(کے آئی ڈی سی ایل) گرین لائن منصوبے کا تعمیراتی کام کررہا ہے۔ تعمیراتی کام جنوری2016 میں شروع کیا گیاتھا۔

کے آئی ڈی سی ایل کے چیف فنانس آفیسر زبیر چنہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری گرین لائن بس پروجیکٹ کا تعمیراتی کام کرکے اسے سندھ حکومت کے حوالے کرنا تھی اور سندھ حکومت کی ذمے داری بسوں کی خریداری، آئی آئی ٹی ایس کا نفاذ اور آپریشن تھا، نئے فیصلے کے تحت وفاقی حکومت اس منصوبے کے لیے بسوں کی خریداری، بسوں کو آپریٹ کرنا اور دیگر تمام امور انجام دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔