بصارت سے محروم افراد کرنسی نوٹ کو باآسانی شناخت کرسکتے ہیں

بزنس رپورٹر  جمعـء 22 مارچ 2019
20 روپے اور اس سے زائد مالیت کے تمام کرنسی نوٹوں کی بریل خصوصیات سامنے کے حصے میں ہوتی ہیں۔فوٹو:فائل

20 روپے اور اس سے زائد مالیت کے تمام کرنسی نوٹوں کی بریل خصوصیات سامنے کے حصے میں ہوتی ہیں۔فوٹو:فائل

 کراچی: بصارت سے محروم افراد کو مختلف پاکستانی کرنسی نوٹوں کی شناخت اور ان کے درمیان فرق کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

بینک دولت پاکستان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بصارت سے محروم افراد کو مختلف پاکستانی کرنسی نوٹوں کی شناخت اور ان کے درمیان فرق کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں اس لیے اسٹیٹ بینک عوام اور خاص طور پر بصارت سے محروم افراد کی معلومات کے لیے اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستانی کرنسی نوٹوں میں ایسی خصوصیات موجود ہیں جن کے ذریعے بصارت سے محروم افراد کو کرنسی نوٹوں کے اصلی ہونے کی شناخت کرنے اور مختلف مالیتوں کے درمیان فرق کو پہچاننے میں مدد مل سکتی ہے۔

20 روپے اور اس سے زائد مالیت کے تمام کرنسی نوٹوں کی بریل خصوصیات سامنے کے حصے میں ہوتی ہیں جن سے انھیں کرنسی نوٹوں کی مالیت کا تعین کرنے میں سہولت ملتی ہے، اس مقصد کے لیے بینک نوٹ کے بائیں جانب نیچے کونے میں سیریل نمبر سے ذرا اوپر ابھرے ہوئے نقطے اور چھوٹی افقی لکیروں کی چھپائی ہوتی ہے، اس خصوصیت کے ذریعے بینک نوٹوں کی مالیتوں کو انگوٹھے سے رگڑ کر ب آسانی شناخت کیا جا سکتا ہے۔

بریل کی خصوصیات ہر مالیت کے نوٹ میں اس طرح دی جاتی ہیں، 20 روپے کے نوٹ پر ایک لائن، 50 روپے پر دو لائنیں جبکہ 100 روپے پر تین لائنیں ہیں، بلند مالیت کے دیگر نوٹوں میں بریل خصوصیات کے طور پر نقطے دیے گئے ہیں، خصوصاً 500 روپے پر ایک نقطہ ، 1000 روپے پر دو نقطے اور 5000 روپے پر تین نقطے ہیں، 20 روپے اور اس سے زائد کی تمام مالیتوں کے کرنسی نوٹوں پر بریل خصوصیات کندہ کاری کے ذریعے چھاپی جاتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔