مفتی تقی عثمانی حملہ؛ شہید اہلکار تین نابینا سمیت 12 بچوں کا واحد کفیل تھا

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 23 مارچ 2019
شہید گارڈ صنوبر خان 10 سال سے دارالعلوم کراچی میں سیکیورٹی پر مامور اور 3 بچوں کا باپ تھا (فوٹو: ایکسپریس)

شہید گارڈ صنوبر خان 10 سال سے دارالعلوم کراچی میں سیکیورٹی پر مامور اور 3 بچوں کا باپ تھا (فوٹو: ایکسپریس)

 کراچی: مفتی تقی عثمانی پر حملے کے دوران شہید ہونے والا پولیس اہلکار بیوہ بہن کے 5 اور اپنے 7 بچوں کا واحد کفیل تھا جس میں سے تین بچے نابینا ہیں جب کہ شہید سیکیورٹی گارڈ انتہائی ملنسار اور تین بچوں کا باپ تھا۔

Police troop Farooq

شہید پولیس اہلکار فاروق کی تصویر

ایکسپریس نیوز کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والا سیکیورٹی زون ٹو کا پولیس اہلکار فاروق 7 بچوں کا باپ تھا جس کے 3 بچے پیدائشی طور پر بینائی سے محروم ہیں۔

یہ پڑھیں: کراچی میں مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر فائرنگ، 2 افراد جاں بحق

مقتول اہلکار مجموعی طور پر 12 بچوں کی کفالت کرتا تھا جس میں اس کی بیوہ بہن کے 5 بچے بھی شامل ہیں جو اس کے گھر رہائش پذیر ہیں۔ پولیس اہلکار گھر کا واحد کفیل تھا اور اخراجات پورے کرنے کے لیے ڈیوٹی کے بعد پنکچر کی دکان لگاتا تھا۔

Sanober Khan 2

شہید سیکیورٹی گارڈ صنوبر خان کی تصویر

شہید گارڈ صنوبر خان تین بچوں کا والد تھا

حملے کے دوران دوسری کار پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا سیکیورٹی گارڈ صنوبر خان مانسہرہ کالونی کا رہائشی تھا جس کی نماز جنازہ بعد نماز عشا گھر کے قریب عیدگاہ گراؤںڈ میں ادا کی گئی۔ جنازے میں مقتول کے اہل خانہ، رشتے دار، دوست اور اہل محلہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر لوگوں کا کہنا تھا کہ صنوبر خان انتہائی ملنسار انسان اور لوگوں کے کام آنے والا شخص تھا، مقتول صنوبر خان گزشتہ 10 سال سے دارالعلوم کراچی میں سیکیورٹی پر مامور اور 3 بچوں کا باپ تھا ، مقتول کا آبائی تعلق ہری پور سے تھا جس کی میت روانہ کردی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔