- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
ملک کے مختلف علاقوں میں پکنک منانے کیلئے جانے والے 29افراد ڈوب کر جاں بحق

دریائے سندھ اور دریائے کابل کے سنگم کے پر واقع کنڈ پارک میں سیر کے لئے آنے والے9 افراد بھی دریا کی لہروں کی نذر ہو گئے۔ فوٹو: فائل
عید کے دوسرے روز ملک کے مختلف مقامات پرپکنک منانے کے لئے جانے والے 29 افراد ڈوب کر خالق حقیقی سے جا ملے۔
پکنک منانے کے دوران ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والے واقعات تونسہ بیراج، ہیڈ سدھنائی کنڈ پارک پبی اور بن قاسم کراچی میں پیش آئے، عید کے دوسرے روز مظفر گڑھ میں کوٹ ادو کے قریب تونسہ بیراج پر پکنک منانے کے لئے آنے والوں کا رش رہا اور گرم موسم کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد پانی میں نہاتی رہی، اس دوران 9 افراد دریائے سندھ کی لہروں کا شکار ہو کر ڈوب گئے جن میں قادر پوراں کے منظور الحسن، وسیم اکرم، محمد ندیم اور عبدالخالق شامل ہیں۔
دریائے راوی پر بنائے گئے ہیڈسدھنائی پر بھی پکنک منانے والوں کا رش رہا جن میں خانیوال سے آنے والے 3 دوست سجاد، فاروق اور عدنان بھی شامل تھے، سجاد نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلا گیا تو اس کی مدد کے لئے فاروق پانی میں کود گیا، دوستوں کو مشکل میں دیکھ کر عدنان بھی پانی میں کودا لیکن انہیں بچانے میں کامیاب نہ ہو سکا، سیالکوٹ میں یہ الم ناک کہانی ہیڈ مرالہ میں دہرائی گئی جہاں 2 افراد تیز لہروں کی نذر ہو گئے۔
کراچی کے علاقے بن قاسم میں بھی پکنک کے دوران سمندر میں اترنے والے 6 افراد سفر آخرت پر روانہ ہو گئے۔ نوشہرہ کے قریب پبی کے مقام پر دریائے سندھ اور دریائے کابل کے سنگم کے پر واقع کنڈ پارک میں سیر کے لئے آنے والے9 افراد بھی دریا کی لہروں کی نذر ہو گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔