ڈیرہ اسماعیل خان میں حکومت نے مقامی قبائل سے امن معاہدہ ختم کردیا، مختلف علاقوں میں آپریشن

ویب ڈیسک  اتوار 11 اگست 2013
 ڈیرہ اسماعیل خان کا علاقہ کلاچی جنوبی وزیرستان  سے ملحق ہے۔ فوٹو : فائل

ڈیرہ اسماعیل خان کا علاقہ کلاچی جنوبی وزیرستان سے ملحق ہے۔ فوٹو : فائل

پشاور: ڈیرہ اسماعیل خان سینٹرل جیل پر حملے کے بعد حکومت نے کلاچی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں آباد قبائل سے امن معاہدہ ختم کر تے ہوئے سرچ آپریشن شروع کردیاہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملے کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جیل پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں نے کلاچی اور اس کے مضافاتی علاقوں کو راستے کے طور استعما ل کیااور اس کارروائی میں انہیں مقامی افراد کی بھی بھرپور معاونت حاصل تھی، حکومت کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے ساتھ تعاون کرکے مقامی قبائل نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور اب اس معاہدے کے برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں۔معاہدہ ٹوٹنے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے کلاچی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے کئی  مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش شروع کردی ہے۔

 واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کا علاقہ کلاچی جنوبی وزیرستان  سے ملحق ہے۔ حکومت نے علاقے کے حساسیت کو دیکھتے ہوئے 3 برس قبل مقامی قبائلی عمائدین سے امن معاہدہ کیا تھا جس کے تحت  قبائلی عمائدین اس علاقے کو ریاست کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے لیکن 30 جولائی کو ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملہ کرنے والے دہشتگرد اپنے ساتھیوں کو چھڑا کر اسی راستے سے فرار ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔