دہلی میں یوم پاکستان کی تقریب میں مہمانوں کے ساتھ بھارتی ایجنسیوں کی بدتمیزی

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 مارچ 2019
پاکستان ہائی کمیشن نئی دلی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ فوٹو : ٹویٹر

پاکستان ہائی کمیشن نئی دلی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ فوٹو : ٹویٹر

بھارتی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور ہراساں کیا۔

یوم پاکستان پر ہمسایہ ملک بھارت کے دارالحکومت میں پاکستانی سفارتخانے میں تقریب کا اہتمام کیا گیا، ہائی کمشنر سہیل محمود نے قومی پرچم لہرایا ، قومی ترانہ پڑھا گیا اور کیک کاٹا گیا۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفیروں ، بھارتی کاروباری شخصیات اورحریت رہنماؤں نے شرکت کی، تاہم بھارتی حکومتی نمائندے تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔

تقریب کے اختتام کے بعد ہائی کمیشن کے باہر بھارتی خفیہ اداروں کے سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے شرکاء کو ڈرایا دھمکایا۔ تقریب میں شریک بھارتی تاجروں سے پوچھ گچھ کے نام پر ہراساں کیا گیا، بھارتی ایجنسی کے اہلکاروں کے نامناسب رویے پر تاجروں نے احتجاج بھی کیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارت کے غیر سفارتی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارت کو اوچھی حرکات سے باز رہنے کی تنبیہ کی ہے۔

قبل ازیں یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارت پر واضح کیا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے۔ دھونس اوردھمکیوں کا استعمال ماضی میں فائدہ مند ہوا ہے اورنہ ہی اب ہوگا۔ جموں و کشمیرسمیت تمام تنازعات کا منصفانہ حل مذاکرات ہیں۔

https://twitter.com/peaceforchange/status/1109149432954662912

پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے مزید کہا کہ باہمی کشیدگی کے خاتمے کے لئے بھارت نے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا، بھارتی کمانڈر کی رہائی اور کرتارپور راہداری پر مذاکرات سے تناؤ میں کمی آئی ہے لیکن سرحدی کشیدگی کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

ہائی کمشنر سہیل محمود نے وزیراعظم عمران خان کی پہلی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ایک قدم بڑھانے پر دو قدم آگے آنے کے وزیراعظم کے عزم کا بھارت نے مثبت جواب نہیں دیا۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہمیشہ برابری اور احترام کے ساتھ پُر امن اور اچھے تعلقات کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔