- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
65 سالہ محبت بالآخر رشتہ ازدواج میں بدل گئی
قاہرہ: مصر کے 85 سالہ حسین اور ان کی 81 سالہ محبت عصمت 65 سال کی محبت کے بعد بالآخر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے بزرگ صحافی 65 سال کی باہمی محبت کے بعد بالآخر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، ان کی شادی و نکاح کی تقریب قاہرہ کے وسط میں پریس کلب کی عمارت میں انجام پائی، جہاں سینئر صحافی 85 سالہ حسین قدری دلہا اور 81 سالہ عصمت صادق دلہن کے روپ میں نظر آئے۔ اور دونوں کے قریبی عزیزوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
حسین قدری اور ان کی نئی نویلی محبوب دلہن عصمت کی ‘داستان محبت’ انتہائی دلچسپ ہے، دونوں ایک دوسرے کے خالہ زاد ہیں، حسین کے مطابق انہیں عصمت سے محبت 4 سال کی عمر میں ہوئی، جب عصمت شیر خوار تھی، اور ان کی خالہ نے عصمت کو ان کی گود میں رکھ کر کہا میں کھانا بنالوں جب تک تم اسے اپنی گود میں رکھو، لیکن اسے کھلونا مت سمجھنا۔
حسین کا کہنا ہے کہ اسی وقت سے میں نے تہیہ کرلیا کہ اب آخری دم تک عصمت کو اپنی زندگی کا ساتھی بنانے کی کوشش کروں گا، اور جوان ہونے پر اس سے شادی کی خواہش ظاہر کی، وقت کے ساتھ ہماری محبت پھلتی پھولتی گئی اور 1952 میں دونوں کی منگنی بھی ہوگئی، تاہم تقدیر نے دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کر دیا۔
حسین نے بتایا کہ منگنی کے چند ماہ بعد عصمت کے والد نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اس کی شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کرا دی، اور وہاں سے دونوں کے راستے جدا ہوگئے، لیکن صحافت ، ادب اور عشق کے میدان میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھی رہے۔ اس دوران دونوں کی ایک سے زائد بار شادیاں بھی ہوئیں، تاہم دونوں ایک دوسرے کی محبت میں ہی گرفتار رہے، اور بالآخر 65 سال کے طویل انتظار کے بعد ہم نے اس محبت کو حقیقی زندگی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔