- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
امریکی محکمہ انصاف نے صدر ٹرمپ کو بے گناہ قرار دے دیا
واشنگٹن: امریکی محکمہ انصاف نے صدارتی انتخاب میں روس کی مداخلت کی نفی کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو انتخابی ساز باز میں ملوث ہونے کے الزام میں بے گناہ قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کے خصوصی نمائندے رابرٹ ملر نے صدارتی الیکشن میں روس کی مبینہ مداخلت اور صدر ٹرمپ کے روس سے مبینہ ساز باز کی چار صفحات پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ کانگریس کو پیش کردی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخاب میں اپنی جیت کے لیے روس سے ساز باز کرنے یا اپنی انتخابی مہم کے لیے روس کی مدد حاصل کرنے کے کوئی ثبوت نہیں مل سکے ہیں اور نہ ہی تحقیقاتی ٹیم کو صدر ٹرمپ کے خلاف ’مجرمانہ‘ عمل کے کوئی ثبوت ملے ہیں۔
امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقاتی ٹیم 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں شفافیت کو جانچنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی، ان انتخابات میں فتح یاب ڈونلڈ ٹرمپ پر روس سے مدد حاصل کرنے کے حساس نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ امریکا میں درجن بھر روسی شخصیات اور بشمول کچھ روسی کمپنیوں پر انتخابات میں مداخلت کے الزام میں یا تو فرد جرم عائد کی جاچکی ہے یا انہیں ملک بدر کیا جا چکا ہے، ان سزاؤں کے باوجود امریکی صدر کو ’شفافیت‘ کا پروانہ جاری ہونا معنی خیز ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔