معاشی نمو 4 فیصد، مہنگائی بے قابو رہے گی،اسٹیٹ بینک

بزنس رپورٹر  منگل 26 مارچ 2019
برآمدات ہدف سے کم 27 ارب ڈالر تک رہنے کی توقع، بیرونی مالی معاونت اور ادھار تیل سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبا کم ہوا، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

برآمدات ہدف سے کم 27 ارب ڈالر تک رہنے کی توقع، بیرونی مالی معاونت اور ادھار تیل سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبا کم ہوا، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مہنگائی بے قابو رہے گی، مجموعی قومی پیداوار، مالیاتی خسارے اور برآمدات کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا۔

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی معاشی جائزہ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی، معاشی اشاریوں کو بہتر بنانے کیلیے اٹھائے گئے اقدامات، حکومت کے عوامی اور ترقیاتی اخراجات میں کٹوتیاں مجموعی قومی پیداوار کی شرح میں کمی کے بنیادی اسباب ہیں جبکہ روپے کی قدر میں کمی کے دوسرے مرحلے کے اثرات، بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے قرض گیری مہنگائی میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 3.5 فیصد سے 4 فیصد تک رہے گی،افراط زر کی شرح 6 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 6.5 سے 7.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے اور مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتے کا خسارہ بھی قابو سے باہر رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق مالیاتی خسارہ 4.9 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 6 سے 7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ جاری کھاتے کا خسارہ بھی 4 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 5.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

اسٹیٹ بینک کی دوسری سہ ماہی جائزہ رپورٹ کے اسٹیٹ بینک نے مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کا تخمینہ 50 بیسس پوائنٹس کم کردیا اورروپے کی قدر میں کمی سے پٹروولیم مصنوعات مہنگی ہوئیں اور افراط زر کے دبا میں اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ برآمدی منڈیوں کی طلب میں کمی اور پاکستانی مصنوعات میں ویلیو ایڈیشن کے فقدان سے برآمدات کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوگا۔ برآمدات 27.9 ارب ڈالر کے ہدف کے مقابلے میں 25.5 سے 27 ارب ڈالر تک رہنے کی توقع ہے۔

سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے مالی معاونت اور سعودی عرب سے ادھار پر تیل ملنے سے زرمبادلہ کے زخائر پر دبا کم کرنے میں مدد ملی ہے، سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات کی مالی معاونت سے روپے کی قدر کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔