منی لانڈرنگ تحقیقات، FBR کے ماتحت ادارے کو اختیارات دینے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  منگل 26 مارچ 2019
کابینہ اجلاس میں بیوروکریٹس کو ٹرانسپورٹ مونیٹائزیشن کے تحت فراہم لاکھوں روپے ماہانہ کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

کابینہ اجلاس میں بیوروکریٹس کو ٹرانسپورٹ مونیٹائزیشن کے تحت فراہم لاکھوں روپے ماہانہ کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات کرنے کے اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب ایجنڈے کی کاپی کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل اینٹلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی سیکشن 2 جے کے تحت پراسیکیوشن اینڈ انویسٹی گیشن ایجنسی قرار دینے کی منظوری دیے جانیکا امکان ہے جس کے تحت منی لانڈرنگ کے کیسوں کی پراسکیوش و تحقیات کے اختیارات ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل اینٹلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان۔لینڈ ریونیو کو حاصل ہوجائیں گے۔

کابینہ اجلاس میں ایسٹ ریکوری یونٹ( اے آر یو) کیلئے آسامیاں پیدا(creation) کرنے کی بھی منظوری دیے جانیکا امکان ہے، ایجنڈے کے مطابق آج ہونیوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیوروکریٹس کو ٹرانسپورٹ مونیٹائزیشن کے تحت فراہم کیے جانیوالے لاکھوں روپے ماہانہ کی پالیسی پر بھی نظرثانی کی جائے گی ۔

صبح ساڑھے 11بجے وزیر اعظم عمران خان کی زیراصدارت ہونیوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لاہور، دہلی بس سروس معاہدے میں توسیع، سرمایہ کاری بورڈ اور کے آئی ڈی سی ایل بورڈ کی تشکیل نو، واجد علی کو بینکنگ کورٹ اسلام آباد کا جج مقرر کرنے اور پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کی تشکیل نو سمیت 20 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔