لاہور ہائیکورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 26 مارچ 2019
 نیب نے شہباز شریف کے پیش ہونے کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالا، وکیل شہباز شریف۔ فوٹو: فائل

نیب نے شہباز شریف کے پیش ہونے کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالا، وکیل شہباز شریف۔ فوٹو: فائل

 لاہور: ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا نام  ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے جب شہباز شریف کو بلایا تو شہباز شریف پیش ہوئے پھر بھی نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

وکیل شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے ضمانت منظور ہونے کے فوری بعد شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، نیب والے تو مذاق کر رہے ہیں، نواز شریف بھی اپنی بیمار بیوی کو چھوڑ کر پاکستان آئے تھے جب کہ وزیر اعظم عمران خان ہر روز کہتے ہیں کہ شہباز شریف کو فکس کرنا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا

عدالت نے نیب وکیل سے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی کی جا رہی ہے، نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 23 اکتوبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری شروع کی جو اب بھی جاری ہے، شہباز شریف کے اکاؤنٹس سے مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔

عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد صدر مسلم لیگ (ن) اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا۔

واضح رہے کہ نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی جس کے بعد وزارت داخلہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔