وارنر کی واپسی؛ آسٹریلوی ٹیم میں دبی چنگاری بھڑکنے لگی

اے ایف پی  پير 1 اپريل 2019
مچل اسٹارک، ہیزل ووڈ ، کمنز اور لیون نے میڈیا رپورٹ کو اشتعال انگیز قراردیدیا

 فوٹو : فائل

مچل اسٹارک، ہیزل ووڈ ، کمنز اور لیون نے میڈیا رپورٹ کو اشتعال انگیز قراردیدیا فوٹو : فائل

سڈنی:  آسٹریلوی ٹیم میں اختلافات کی دبی چنگاری پھر سے بھڑکنے لگی، ڈیوڈ وارنر کی واپسی سے قبل ہی نیا پنڈورا باکس کھل گیا، بال ٹیمپرنگ تنازع سامنے آنے کے بعد مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، پیٹ کمنز اور ناتھن لیون نے نائب کپتان کو ٹیم سے نہ نکالنے کی صورت میں ٹیسٹ میچ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی، دوسری جانب بولرز نے رپورٹس کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دے دیا، وہ کہتے ہیں کہ اسمتھ اور وارنرٹیم میں واپسی کیلیے آزاد اور ہم بھی آگے بڑھنے کو تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے بال ٹیمپرنگ واقعے کو ایک برس بیت چکا اور اس میں 12، 12 ماہ کی سزا پانے والے سابق کپتان اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی پابندی ختم ہوچکی اور وہ پھر سے ٹیم میں واپسی کیلیے پر تول رہے ہیں، ایسے میں ایک آسٹریلوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ بال ٹیمپرنگ کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کینگرو بولرز مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، پیٹ کمنز اور ناتھن لیون سخت برہم اور ڈیوڈ وارنر کو اس سارے منصوبے کا ماسٹر مائنڈ سمجھتے تھے، انھوں نے ٹیم مینجمنٹ پر واضح کردیا تھا کہ اگر پروٹیز کے خلاف چوتھے اور آخری ٹیسٹ سے وارنر کو باہر نہیں بیٹھایا گیا تو وہ چاروں اس مقابلے کا بائیکاٹ کردیں گے۔

اخبار نے یہ دعویٰ مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کیا تاہم چاروں کرکٹرز کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں اس رپورٹ کو نہ صرف بے بنیاد بلکہ اشتعال انگیز بھی قرار دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وارنر کے ساتھ ہمارے تعلقات پر اٹھائے گئے سوالات درست نہیں، اسمتھ اور وارنر دونوں اب ٹیم میں واپسی کیلیے آزاد ہیں، ایک ٹیم ہونے کے ناطے ہم سب آگے کی جانب بڑھنے اور ورلڈ کپ کیلیے تیاری پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔