ٹارگٹ کلرز کے تانے بانے 2014 کے واقعات سے ملنے لگے

اسٹاف رپورٹر  منگل 2 اپريل 2019
پھل فروش کے قتل میں استعمال ہتھیار2014 اور2018 میں بھی استعمال کیا گیا۔ فوٹو: فائل

پھل فروش کے قتل میں استعمال ہتھیار2014 اور2018 میں بھی استعمال کیا گیا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: شہرمیں ٹارگٹ کلنگ کرنیوالے گروہ کے تانے بانے 2014میں ہونے والے واقعات سے ملنے لگے۔

27 مارچ کو پوسف پلازہ تھانے کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے پھل فروش شہزاد قریشی ولد معراج قریشی کو قتل کردیا گیا تھا پولیس کو جائے وقوع سے 9 ایم ایم پستول کاایک خول ملا تھاجسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد تجزیے کے لیے فارنزک لیبارٹری بھجوا دیا تھا، بعدازاں مقتول پھل فروش کے قتل کا مقدمہ19/74 کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ میں درج کر لیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقتول پھل فروش کے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیارکی فارنزک رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی جس نے تفتیشی اداروں کو دنگ کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقتول شہزاد قریشی کو جس ہتھیار سے قتل کیا گیا وہ ہتھیار اس سے قبل 2014 اور 2018 میں بھی استعمال ہوچکا ہے مقتول پھرفروش کے قتل میں استعمال کیے جانے والے ہتھیارسے 24 اگست 2018 کو نارتھ کراچی یوپی سوسائٹی موٹر سائیکل مارکیٹ کے قریب فائرنگ کرکے 2 افراد محمد ارشد اور محمد سلیم کو قتل اور اعظم نامی شخص کو زخمی کیا گیا تھا جبکہ 10 ستمبر 2014 کو عوامی کالونی تھانے کے علاقے میں دودھ کی دکان پر فائرنگ سے2 سگے بھائی محمد ارشد عرفان اور محمد سلیم کو قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا 2014 اور 2018 میں ہونے کے واقعات میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی تھی اور عوامی کالونی مقدمے کو 2015 ستمبر میں اے کلاس کردیا گیا تھا، مقتول پھل فروش کے قتل میں استعمال کیے جانے والے ہتھیار کی فارنسک رپورٹ کے بعد تفتیشی اداروں نے ماضی کے واقعات کی چھان بین دوبارہ شروع کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔