ڈی جی نیب نے ڈگری کی بات کی تو حمزہ شہباز پہلے کیوں خاموش تھے؟ نیب

وقائع نگار  ہفتہ 13 اپريل 2019
حمزہ اور ان کی فیملی کی مبینہ منی لانڈرنگ اور زائد اثاثوں کے بارے میں ٹھوس ثبوت ملے ہیں، نیب (فوٹو: فائل)

حمزہ اور ان کی فیملی کی مبینہ منی لانڈرنگ اور زائد اثاثوں کے بارے میں ٹھوس ثبوت ملے ہیں، نیب (فوٹو: فائل)

 لاہور: قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز شریف کی طرف سے ڈی جی نیب لاہور پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔

اپنے بیان میں نیب نے کہا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے اپنی ڈگری کے بارے میں حمزہ شہباز سے کبھی کوئی بات نہیں کی، اگر انہوں نے ایسی بات کی تھی اس وقت کیوں خاموش رہے؟ یہ سب کچھ کھسیانی بلّی کھمبا نوچے کے مترادف ہے، اس کے علاوہ اب جب کہ نیب کو حمزہ شہباز اور ان کی فیملی کی مبینہ منی لانڈرنگ آمدنی سے زائد اثاثوں کے بارے میں مبینہ طور پر ٹھوس ثبوت ملے ہیں تو حمزہ شہباز بے بنیاد من گھڑت اور جھوٹے الزامات کے ذریعے نیب کی قانون کے مطابق تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نیب ترجمان کے مطابق جہاں تک ڈی جی نیب کی ڈگری کا تعلق ہے تو ایچ ای سی پہلے ہی اس کی تصدیق کرچکی ہے اور اس کی رپورٹ معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی جمع کروائی جا چکی ہے، نئی اب اس بات کو بھی مسترد کرتا ہے کہ اس پر حکومت کا کوئی دباؤ ہے، نیب ایک خود مختار ادارہ ہے جو قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے پر سختی سے یقین رکھتا ہے اور چادر و چار دیواری سمیت خواتین کا احترام کرتا ہے۔

یہ پڑھیں: ڈی جی نیب نے کہا حکومت سے سیٹلمنٹ کرلیں تو معاملہ ختم کردیں گے، حمزہ شہباز

نیب اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ شریف فیملی کی خواتین کو بلانے کا مقصد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے موصول شکایت کی روشنی میں تحقیقات کرنا ہے، اس رپورٹ کے مطابق شریف فیملی کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم کی مبینہ منی لانڈرنگ ہوئی ہے، امید کی جاتی ہے کہ حمزہ شہباز نیب پر بے بنیاد الزامات لگانے کی بجائے اپنے خلاف بات کا جواب پیش کریں، نیب کسی دباؤ کی پروا کیے بغیر قانون کے مطابق اپنا کام جاری رکھنے پر یقین رکھتا ہے اور احتساب سب کے لیے پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔