طرابلس پر قبضے کیلیے باغیوں اور سیکیورٹی فورسز میں تصادم، ہلاکتیں 121 ہوگئیں

ویب ڈیسک  اتوار 14 اپريل 2019
لیبیا میں باغی کمانڈر حفتر کے حامیوں نے دارالحکومت کا دھاوا بول دیا تھا (فوٹو : فائل)

لیبیا میں باغی کمانڈر حفتر کے حامیوں نے دارالحکومت کا دھاوا بول دیا تھا (فوٹو : فائل)

طرابلس: لیبیا میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 121 ہوگئی جب کہ 600 افراد زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں باغی کمانڈر حفتر کے حامی مسلح جنگجو نے دارالحکومت طرابلس میں قابض ہونے کی کوشش کی جس پر انہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا رہا، ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 121 افراد لقمہ اجل بن گئے اور 600 سے زائد زخمی ہیں۔

Libya 4

دارالحکومت کی سڑکوں اور گلیوں پر مسلح جنگجوؤں کا راج ہے جب کہ حکومتی فورسز نے اہم سرکاری عمارات کا گھیراؤ کر رکھا ہے، دوطرفہ فائرنگ سے دارالحکومت گونج رہا ہے اور معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے ہیں، ہلاک ہونے والے اور زخمیوں کی اسپتال منتقلی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Libya 5

خانہ جنگی کے باعث دارالحکومت میں ادویات اور طبی سہولیات کا فقدان پیدا ہوگیا ہے، مسلح افراد ایمبولینس کو بھی متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ایسے میں عالمی ادارہ برائے صحت نے طبی ٹیموں کو ادویہ اور دیگر ضروری امدادی اشیاء کے ہمراہ لیبیا روانہ کردیا ہے۔

Libya 3

دوسری جانب مصر کے صدر السیسی نے قاہرہ میں باغی کمانڈر خلیفہ حفتر سے ملاقات کی اور لیبیا کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تاہم میڈیا کو اس اہم ملاقات کے ایجنڈے سے بے خبر رکھا گیا اور نہ ہی کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

Libya 2

واضح رہے کہ لیبیا میں 2011ء میں 41 سال تک بلا شرکت غیرے حکمرانی کرنے والے معمر قذافی کے دور حکومت کا خاتمہ کردیا گیا جس کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت قائم کی گئی تھی تاہم چند برس میں معمر قذافی کے 2 ہزار سے زائد حامی قیدیوں کے فرار کے بعد حالت بد سے بدتر ہوتے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔