- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
چین نے پانی اور زمین پر چلنے والی دنیا کی پہلی ڈرون کشتی تیار کرلی
بیجنگ: چین نے ڈرون ٹیکنالوجی سے لیس دنیا کی پہلی بحری اور بری محاذ پر کار آمد کشتی تیار کرلی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے پہلی ڈرون کشتی کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے، یہ کشتی پانی اور زمین میں یکساں طور پر سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے سٹیلائٹ سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔
چین کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ڈرون کشتی بری اور بحری محاذ پر یکساں طور پر جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ حیرت انگیز صلاحیتوں سے مالامال ہونے کی وجہ سے اس ڈرون کشتی کو Marine Lizard یعنی ’سمندری چھپکلی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس کشتی کی سب سے خاص بات زمین پر پہنچتے ہی اپنے اندر موجود جنگی ٹینک کی طرح کے لوہے کے پٹے میں بند پہیوں Tracks کو نکالنا اور ان پر سفر جاری رکھنا ہے، ان ٹریکس کے ذریعے ڈرون کشتی 20 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر طے کرسکتی ہے جب کہ پانی میں تیرتے ہوئے یہ ٹریکس کشتی کے اندر رہتے ہیں۔
تین خانوں والی ڈرون کشتی کی لمبائی 12 میٹر ہے جسے ہائیڈرو جیٹ کی مدد سے چلایا جائے گا اور اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کے وزن کے ساتھ اس کی رفتار 50 نوٹس تک ہوسکتی ہے جب کہ اس کی رینج 1200 کلو میٹر تک ہے۔
واضح رہے کہ چین نے اپنے دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقت ور بنانے کے لیے جدید ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی لایا ہے، سمندری حدود اور ساحلوں تنازعوں میں گھرے چین کی بحری فوج کے لیے ’ڈرون کشتی‘ نہایت کارگر ثابت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔