- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
قازقستان میں بھورے ریچھ کو عمر قید کی سزا
قازقستان: اس جیل کا نام یوکے 161/2 پینل کالونی ہے جہاں خطرناک قاتل بھی 25 سال سے زائد قید میں نہیں رہتے لیکن ریچھنی کی قسمت میں اس سے زیادہ کی اسیری لکھی ہے۔
جیل میں موجود 700 سے زائد قیدی اس سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ اسے کاٹیا کے نام سے پکارتے ہیں۔ یہ ریچھنی پہلے سرکس میں کام کرتی تھی جس کی حرکتوں سے تنگ آکر اس ایک تفریحی مقام پر ایک بڑے پنجرے میں رکھا گیا لیکن 2004ء میں ایک 11 سالہ بچے نے اسے کچھ کھانے کو دیا تو ریچھنی نے جھٹ اس کا ایک پاؤں پکڑلیا اور اسے بھنبھوڑ کر زخمی کرڈالا۔
اس کے بعد نشے میں دھت ایک 28 سالہ شخص نے تمام انتباہی بورڈ اور ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے ریچھنی سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی تو اس نے ہاتھ ملانے والے وکٹر کو شدید زخمی کردیا جس کی بمشکل جان بچائی گئی۔ اس واقعے کے بعد کسی چڑیا گھر یا جانوروں کے فلاحی اداروں نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا اور یوں اسے جیل میں قید کردیا گیا ہے جہاں اس کے مزید 700 انسانی دوست بھی موجود ہیں۔
جیل کا عملہ اور دیگر لوگ اس کے لیے مٹھائی، پھل اور بسکٹ وغیرہ لے کر آتے ہیں۔ ملاقات کے اوقات میں بچے اور خواتین بھی اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
جیل میں کاٹیا کے لیے خصوصی گھر بنایا گیا ہے جہاں اس کے لیے پانی کا تالاب بھی ہے۔ عام دنوں میں اسے قیدیوں کا بچا ہوا کھانا بھی دیا جاتا ہے اور خود قیدی بھی اس کی آؤ بھگت کرتےہیں تاہم جیل انتظامیہ اسے کسی کے حوالے نہیں کرنا چاہتی کیونکہ کاٹیا اس جیل کی پہچان بن چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔