حکومت کی نیت صاف، نتائج میں وقت لگے گا، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  بدھ 17 اپريل 2019
ملکی تاریخ کا مشکل ترین دور ہے، عامر حسن، پی ٹی آئی تبدیلی کے نام پر تباہی لائی، قیصر شریف۔ فوٹو: فائل

ملکی تاریخ کا مشکل ترین دور ہے، عامر حسن، پی ٹی آئی تبدیلی کے نام پر تباہی لائی، قیصر شریف۔ فوٹو: فائل

 لاہور: ملک اگرچہ مشکل دور سے گزر رہا ہے تاہم حکومت کی نیت ٹھیک ہے۔ ملکی مفاد میں جو پالیسیاں بنائی جارہی ہیں ان کے نتائج آنے میں وقت لگے گا۔

حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے ’’ ملک کو درپیش چیلنجز اور ان کا حل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کہا کہ ملکی معیشت کے بارے میں عالمی ادارے بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ حکومتی رویہ غیر سنجیدہ ہے، وزیراعظم آئی ایم ایف سے ہونے والی ڈیل سمیت تمام معاملات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں۔

رکن پنجاب اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) گزشتہ کئی دہائیوں سے اقتدار میں رہیں، ان کو 3ٹریلین قرض ورثے میں ملا جواب 30 ٹریلین تک پہنچ گیا ہے، انہیں اس کا جواب دینا چاہیے کہ اتنی بڑی رقم سے ملک میں کیا کام کیا گیا۔ ماضی میں نمائشی اقدامات کیے گئے مگر دیر پا حل نہیں نکالا گیا، وزیر اعظم عمران خان ناسور کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں ہم نے بہترین بلدیاتی نظام دیا جس سے لوگوں کے مسائل حل ہوئے۔ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام تیار ہے، آئندہ اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا، اس سے لوگوں کوگھر کی دہلیز پر انصاف و دیگر سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ نیب اور عدلیہ آزاد ہیں، حکومت کسی بھی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، ہم بھی بلاتفریق احتساب کے حق میں ہیں۔ہماری نیت صاف اور ہم تندہی سے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا ماضی شفاف ہے، وہ روزانہ کی بنیاد پر کابینہ سے رپورٹ لے رہے ہیں مگر بیوروکریسی آڑے آرہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ارشد نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسی کوئی اپوزیشن نہیں رہی جو حکومت کو یہ کہے کہ ہم آپ کو گرانا نہیں چاہتے، آپ اپنے وعدے پورے کریں مگر وزیراعظم کنٹینر کی آفر دے رہے ہیں۔عمران خان نے کہا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے مگر اب 9 ماہ تاخیر کے بعد جا رہے ہیں۔ وہ خود آئی ایم ایف کی سربراہ سے بھی ملے، سوال یہ ہے کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ اور سینیٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جارہا۔

وزیر خزانہ کہتے ہیں آئی ایم ایف کا بوجھ عام آدمی پر نہیں پڑے گا جبکہ چیئر مین اوگرا کا بیان ہے کہ گیس کی قیمت میں 75 سے 80 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ڈالر بے قابو ہے، روپے کی قدر میں 38 فیصد کمی آئی ہے جو افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں 80 سے 100 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔حکومت قرضے لیتی جا رہی ہے مگر فائدہ نہیں ہورہا ۔آج مہنگائی کی شرح 9.41 فیصد ہے جو تشویشناک ہے جبکہ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ریٹنگ منفی قرار دے رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ 72 سالہ ملکی تاریخ کا سب سے مشکل دور آج ہے،ملک کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں۔ ملک میں مہنگائی کا سونامی آچکا ہے، معاشی نمو بدتری کی شکار ہے۔ موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے 10 لاکھ افراد بے روزگار جبکہ 40 لاکھ مزید افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں۔

جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے کہا کہ تحریک انصاف تبدیلی کے نام پر عوام کیلئے تباہی لائی ہے، قوم مہنگائی کے سونامی میں ڈوب چکی ہے، اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے، اسپتالوں میں مفت علاج ختم ہوچکا ہے جبکہ عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں۔افراط زر گزشتہ 56ماہ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ کرپشن کے خلاف احتسابی عمل سے مایوسی ہوئی، سعودی عرب میں کرپٹ افراد سے 106ارب ڈالر وصولی ہوئی جبکہ ہماری ریکوری صفر ہے، پاناما و دیگر اسکینڈلز میں شامل سب کا احتساب ہونا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔