دھمکیوں اور دباؤ میں آئے بغیر مجرموں کی سزاؤں پرعملدرآمد کیا جائے گا، وزیراعظم

ویب ڈیسک  اتوار 18 اگست 2013
سزائے موت کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی نہ ہی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کیا گیا ہے، ترجمان وزیر اعظم ہاؤس۔  فوٹو: فائل

سزائے موت کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی نہ ہی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کیا گیا ہے، ترجمان وزیر اعظم ہاؤس۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر اعظم میاں نواز شریف نے ایوان صدر کو بھیجے گئے مراسلے میں واضح کردیا ہے کہ مجرموں کو دی گئی سزاؤں پر ہرصورت عملدرآمد ہوگا اس سلسلے میں کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے ایوان صدر کو بھیجے گئے جوابی مراسلے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث مجرموں کو کسی صورت رعایت نہ دی جائے۔ مجرموں کو ملنے والی سزاؤں پر عملدرآمد نہ ہونے سے دہشتگردوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔ اس لئے دہشتگرد ہو یا کالعدم تنظیم کا تخریب کار، ہر مجرم کو اس کے کئے کی سزا ہر صورت ملے گی، اس سلسلے میں حکومت کسی کی دھکمیوں میں نہیں آئے گی اور نہ ہی کسی بھی قسم کا  دباؤ قبول کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کےترجمان کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے قانون میں ابھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور نہ ہی سزائے موت کے قانون میں تبدیلی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدر مملکت کی درخواست پر مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کا فیصلہ موخر کیا گیا ہے، صدر زرداری نے چند روز پہلے وزیراعظم سے ملاقات اور اس سلسلے میں مشاورت  کی خواہش کا اظہار کیا تھا، اس وقت وہ غیر ملکی دورے پر ہیں ان کی واپسی پر صدر اور وزیراعظم کی ملاقات ہوگی جس میں اس معاملے پر بات چیت ہوگی۔

واضح رہے کہ سابق حکومت کے برعکس موجودہ حکومت نے سزائے موت پرعملدرآمد شروع کردیا ہے اور عدالتوں نے بھی کئی قیدیوں کے بلیک وارنٹ بھی جاری کردیئے تھے لیکن صدر مملکت نے ان پر عملدرآمد رکوانے کے لئے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔