دنیا بھر میں خسرہ کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اپريل 2019
ماہرین نے دنیا بھر میں خسرے کی نئی وبا سے خبردار کردیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ اے ایف پی

ماہرین نے دنیا بھر میں خسرے کی نئی وبا سے خبردار کردیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ اے ایف پی

 واشنگٹن: دنیا بھر میں خسرہ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس سال گزشتہ برس کے مقابلے میں اب تک 300 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

صرف امریکا میں ہی سال 2000 کے مقابلے میں خسرہ کے سب سے زیادہ واقعات دیکھے گئے ہیں اور گزشتہ ہفتے نیویارک نے عوامی صحت کی ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ لیکن اس سال کے صرف تین ماہ میں پوری دنیا میں خسرہ کے 110000 مریض رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں اکثریت بچوں کی ہے۔ جان لیوا چھوت کا یہ مرض تکلیف دہ اور جان لیوا ثابت ہوتا ہے اور پوری دنیا میں اب بھی سالانہ ایک لاکھ لوگ اس سے لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

پھر دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں بچے ایسے ہیں جنہیں خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین نہیں دی گئی اور اب وہ اس متعدی مرض کے نشانے پر ہوسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ ماہرین نے خسرہ کی نئی وبا کا خدشہ بھی ظاہر کردیا ہے۔ غریب، صحت و صفائی کے فقدان اور ویکسین سے دور رہنے والے بچوں میں اس کے حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔

خسرہ کی دوسری وجہ فرانس سے پاکستان اور امریکا سے افغانستان تک کے ایسے والدین بھی ہیں جو اپنے بچوں کو معمول کی ویکسی نیشن نہیں کرواتے۔ اسی بنیاد پر عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف جیسے دیگر ادارے نہایت سنجیدگی سے بچوں کو اس سے محفوظ رکھنے والے ٹیکوں کی نئی حکمتِ عملی پر غور کررہے ہیں۔

خسرہ کی حالیہ وبا

امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ خصوصاً گزشتہ تین ماہ میں امریکا میں خسرہ کی نئی وبا کا سرا اسرائیل اور یوکرین سے جا ملتا ہے۔ ان دوممالک سے آنے والے باشندوں نے اپنی اپنی برادریوں میں جاکر خسرہ پھیلانے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے اور یوں اب یہ ایک وبا بن چکی ہے۔ اس ضمن اب تک واشنگٹن، نیویارک اور کلارک کاؤنٹی میں سینکڑوں افراد خسرہ سے متاثر ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔