- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
پیرو کے سابق صدر کی گرفتاری سے بچنے کے لیے خودکشی
لیما:
لاطینی امریکی ملک پیرو کے سابق صدر نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خودکشی کرلی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایلن گارسیا 1985 سے 1990 اور 2006 سے 2011 تک پیرو کے صدر رہے تھے۔ ان کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا تھا اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے برازیلی تعمیراتی کمپنی کو ملک میں بڑے پیمانے پر سرکاری کاموں کے ٹھیکوں کے عوض اس سے رشوت وصول کی تھی۔
پولیس گارسیا کو گرفتار کرنے پہنچی تو انہوں نے خود کو گولی مارلی جس کے بعد گارسیا کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کرگئے۔
پیرو کے دفتر استغاثہ کے مطابق وارنٹس کے تحت گارسیا کو 10روز کے لیے زیر حراست رکھا جاسکتا تھا جس کے دوران ان کے خلاف شواہد جمع کئے جانے تھے، اس کے علاوہ ان کو گرفتار کئے جانے کا مقصد انہیں ملک سے فرار ہونے سے روکنا بھی تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔