ادویہ ساز کمپنیوں نے 395 دواؤں کی قیمتوں میں کمی تسلیم کرلی

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 18 اپريل 2019
دواؤں کی قیمتوں میں200فیصد اضافے کا تاثر غلط ہے، صدر فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن۔ فوٹو:فائل

دواؤں کی قیمتوں میں200فیصد اضافے کا تاثر غلط ہے، صدر فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن۔ فوٹو:فائل

کراچی: مقامی ادویہ ساز کمپنیوں نے حکومت کی جانب سے395 دواؤں کی قیمتوں میں کمی کو تسلیم کرتے ہوئے فوری طورپر موثر بہ عمل کرنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر زاہد سعید نے قیصر وحید اوردیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران دواؤں کی قیمتوں میں کمی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا، انھوں نے کہا کہ 464ضروری دوائیں بغیرکسی منافع کے پیداواری لاگت پر فروخت کی جائیں گی۔

زاہد سعید نے کہا کہ گزشتہ ڈیرھ سال میں ڈالر کی قدر104سے بڑھ کر143روپے اورشرح سودمیں6 فیصداضافے سے فارماانڈسٹری کی پیداواری لاگت 35 سے40فیصد بڑھ گئی ہے، دواؤں کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافے کا تاثر غلط ہے کیونکہ جن چند دواؤں کی قیمتوں میں200فیصد اضافہ کیاگیا ہے وہ درآمدہ ہیں اور پاکستان میں نہیں بنتیں،45ہزار دواؤں کی قیمتوں میں صرف15فیصد جبکہ صرف 105دواؤں میں50فیصد کا اضافہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ حکومت جنوری2018 والی معیشت لوٹادے توفارماانڈسٹری قیمتوں میں اضافے کے مطالبے سے دستبردارہوجائیگی۔

انھوں نے بتایا کہ فارما انڈسٹری نے  وزیرصحت کے دباؤ پرناقابل پیداوار464ادویہ کی قیمتوں میں رضاکارانہ طورپر کمی کی ہے، ادویہ کے نئے اسٹاک کی فراہمی آئندہ15یوم میں مکمل کرلیاجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔