رواں مالی سال کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اپريل 2019
مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال سے 4 ارب 8 کروڑ ڈالر کم رہی، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال سے 4 ارب 8 کروڑ ڈالر کم رہی، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی ہوئی۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی ہوئی جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 4ارب 95 کروڑ 36 لاکھ ڈالر رہی تھی، مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال سے 4 ارب 8 کروڑ ڈالر کم رہی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا مارچ کے دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری سے انخلاء 40 کروڑ 95 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے، مارچ کے مہینے میں اسٹاک مارکیٹ سے 11 لاکھ ڈالرز نکال لیے گئے جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ سے غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلاء بھی زور پکڑ گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2018 سے مارچ 2019 کے دوران مجموعی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ایک ارب 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی جب کہ جولائی تا مارچ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال سے 52.47 فیصد تک کم رہی، گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں 20 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی جب کہ مارچ کے مہینے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 17 کروڑ 75لاکھ ڈالر رہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔