قرض واپس نہ دینے پر فیصل واوڈا اور ان کے والد کے خلاف درخواست دائر

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اپريل 2019
عمر واوڈا نے 2006ء میں 3 کروڑ 50 لاکھ کا لون لیا، فیصل واوڈا ضامن تھے، نجی کمپنی کا الزام (فوٹو:فائل)

عمر واوڈا نے 2006ء میں 3 کروڑ 50 لاکھ کا لون لیا، فیصل واوڈا ضامن تھے، نجی کمپنی کا الزام (فوٹو:فائل)

کراچی: نجی کمپنی نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اور ان کے والد عمر واوڈا نے قرض لے رکھا ہے لیکن رقم واپس دینے سے انکاری ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی کمپنی سعودی پاک لیزنگ لمیٹڈ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا اور ان کے والد عمر واوڈا کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر اور ان کے والد نے 2006ء میں ان کی کمپنی سے لون لیا تھا اور ابھی تک رقم ادا نہیں کی۔

نجی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد عمر واوڈا نے 2006ء میں 3 کروڑ 50 لاکھ کا لون لیا، معاہدے کے تحت محمد عمر واوڈا نے 5 کروڑ سے زائد رقم ادا کرنا تھی، معاہدے میں فیصل واوڈا اور شیر نور خان ضامن تھے، محمد عمر واوڈا نے پہلے فیصل واوڈا کی جائیداد گروی رکھوائی اور پھر 2007ء میں فیصل واوڈا کی جائیداد نکال کر شیر نور خان کی جائیداد گروی رکھوائی۔

نجی کمپنی نے عدالت کو بتایا کہ لون کی واپسی کے لیے 2015ء سے 2018ء تک ہر ممکن کوشش کی اور عمر واوڈا اور فیصل واوڈا کو لیگل نوٹس بھیجتے رہے لیکن دونوں قرض کی واپسی سے انکار کرتے ہیں۔

عدالت نے فیصل واوڈا، عمر واوڈا اور ضامن شیر نور خان کو سمن جاری کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ محمد عمر واوڈا، فیصل واوڈا 17 مئی تک جواب جمع کرائیں، بصورت دیگر دستیاب ریکارڈ کے مطابق فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔