نظام ایسے ہی چلتا رہا تو ملک بہت پیچھے رہ جائے گا، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اپريل 2019
نجی اسکول ہر سہولت کی الگ فیس وصول کرتے ہیں، چیف جسٹس (فوٹو: فائل)

نجی اسکول ہر سہولت کی الگ فیس وصول کرتے ہیں، چیف جسٹس (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ نظام ایسے ہی چلتا رہا تو پاکستان بہت پیچھے رہ جائے گا۔

اسکول کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں ایک ہی فیس ادا کرنی ہوتی ہے لیکن نجی اسکول ہر سہولت کی الگ فیس وصول کرتے ہیں کیونکہ نجی اسکولوں کی کوشش ہوتی ہے زیادہ سے زیادہ پیسہ بنایا جائے اور کئی اسکولز کا منافع ایک ارب سے بھی زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد فیس کی وصولی سے روک دیا گیا

چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کے جائز طریقے سے پیسہ کمانے پر اعتراض نہیں لیکن سوال یہ ہے کیا فیسوں میں 5 فیصد اضافہ منافع کو روک رہا ہے؟ آڈٹ رپورٹس دیکھ کر لگتا ہے اسکولز کا منافع بڑھ رہا ہے، نجی اسکولز جتنا منافع شاید دوسری کوئی صنعت نہیں کما رہی، آڈٹ رپورٹ سے لگتا ہے پانچ فیصد تک سالانہ اضافے کی پابندی اسکولز کو متاثر نہیں کر رہی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ  نے کہا کہ تعلیم پر 70 سال سے کوئی توجہ نہیں دی گئی، نظام ایسی ہی چلتا رہا تو پاکستان بہت پیچھے رہ جائے گا، تعلیم حاصل کرنے کے حوالے سے دوبارہ آگاہی مہم کی ضرورت ہے، ہمیں سارے وسائل تعلیم کی طرف موڑنا ہوں گے، قوم کو پڑھا دیں تو سب کچھ خود ہی ٹھیک ہو جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔