- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
دراز میں رکھی ہڈیاں قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں
کینیا: ایک عرصے سے دراز میں رکھی ہوئی نامعلوم ہڈیاں درحقیقت ایک ایسے قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں جس کا وزن لگ بھگ 1500 کلوگرام تک تھا۔
ماہرین نے کہا ہے کہ اب سے دو کروڑ سال قبل آج کے کینیا میں بہت بڑے دانتوں والا یہ درندہ سب سےبڑا گوشت خور جانور بھی تھا جو اس وقت ہاتھی جیسے جانداروں کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتا تھا۔ اس کے رکازات (فاسلز) میں جبڑا، دانت اور دیگر ہڈیاں شامل ہیں ۔ ماہرین نے اپنے علم کی بنا پر اسے ایک بالکل نیا جانور قرار دیا ہے جو اس سے پہلے ہمارے علم میں نہ تھا۔ اسے’ سمباکوبوا کیوٹوکا آفریقا‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی ہیں ’افریقا کا بڑا شیر۔‘
اس کے جبڑے اور دانتوں کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے اسے خونخوار گوشت خور شکاری قرار دیا ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی کے پروفیسر میتھیو بورتھس کہتے ہیں کہ یہ آج کے شیر سے بڑا تھا اور شاید قطبی ریچھ بھی اس سے چھوٹا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی کھال پر چیتے کی طرح دھاریاں بھی تھیں اور غیرمعمولی دانت تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دانت ایک عرصے سے کینیا کے ایک تعلیمی ادارے کے دراز میں رکھے تھے اور لوگوں نے اس پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔
سمباکوبوا اب سے 2 کروڑ 30 لاکھ سال قبل دندناتا پھرتا تھا اور اسے گوشت خور ممالیوں کے ارتقا میں ایک اہم کڑی قرار دیاجارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔