- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
سمندر میں لاپتہ ماہی گیروں کا سامان ساحل پر آگیا، 22 مچھیروں کی تلاش
کراچی: طوفانی ہوائوں میں پھنسنے والی لانچ فضل اکبرپر سوارعملے کے 18افراد کے زیر استعمال سامان گھوڑاباری سے مل گیا جب کہ مچھلی کے شکار کے لیے سمندر میں جانے والے22 ماہی گیرتاحال لاپتہ ہیں۔
ذرائع فشریز کے مطابق 18ماہی گیروں کے ساتھ لاپتہ لانچ فضل اکبر کے عملے کے زیر استعمال سامان گھوڑاباری چھان کے مقام سے مل گیا ہے،ملنے والے سامان میں عملے کے قومی شناختی کارڈز،سمندر میں مچھلی کے شکار کے اجازت نامے، پانی کی بوتلوں اوراشیا خورونوش کے علاوہ دیگر ذاتی استعمال کا سامان شامل ہے۔
ماہی گیروں کا سامان دیسی ساختہ لائف بوٹ (ٹابہ) پر ملی ہیں،تاہم اس کے علاوہ ممکنہ طورپر ڈوبنے والے عملے میں سے کسی کی لاش یہ زندہ حالت میں ملنے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی، سمندری طوفان کی وجہ سے ماہی گیروں کی لانچ کو لاپتہ ہوئے آج چھٹا دن ہے۔
فضل اکبر کے ناخدا نے آخری رابطہ اتوار اور پیر کی درمیان شب کیا، صوتی رابطے کے دوران کشتی کے ناخدا نے بتایا کہ ان کی لانچ ڈوب رہی ہے، وہ لانچ سے ایک لائف بوٹ پر منتقل ہورہے ہیں۔
ترجمان فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق سمندری طوفان کی وجہ سے لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تعداد 22 ہے،جبکہ 2 ماہی گیروں کی لاشیں مل چکی ہیں، رمضان نامی لانچ پر سوار سوکواٹر کورنگی کے ایک ماہی گیرنوراسلام کی لاش بدھ کی دوپہر ملی تھی
جمعرات کی صبح کورنگی سوکوارٹر کے رہائشی اوراسی لانچ کے ایک اور ماہی گیرمنو میاں کی مسخ شدہ لاش بھی کھاروچھان کے مقام سے مل گئی،منومیاں کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔