- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
بلوچستان کے1.1، پنجاب کے 66 فیصد کاشتکار زرعی قرضے لے چکے
اسلام آباد: وفاقی کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ زرعی کریڈٹ کے حصول میں صوبہ بلوچستان تمام صوبوں سے پیچھے ہے۔
صوبہ بلوچستان کے کاشتکار اب تک زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کی جانب سے جا ری کیے جانے والے زرعی قرضوں میں سے اپنے حصے کا صرف 1.1 فیصد زرعی قرضہ حاصل کر سکے ہیں جبکہ صوبہ پنجاب کے کاشتکار 590 ارب روپے زرعی قرضوں کے حصول کے ساتھ اپنے حصے کے 66 فیصد سے زائد قرضے حاصل کر چکے ہیں۔
زراعت کے حوالے سے ملک کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (فیڈرل کمیٹی آن ایگری کلچر) کے اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کی جانب سے رواں مالی سال کے فروری کے مہینے تک جاری کیے جانے والے زرعی قرضوں کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔
اس وقت تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 1250 ارب روپے زرعی قرضوں کے اجرا کے ہدف کے مقابلے میں فروری کے مہینے تک 701 ارب روپے سے زائد قرضے جا ری کر دیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق صوبہ پنجاب میں رواں مالی سال کے فروری کے مہینے تک 590 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں ، جو ہد ف کا 66.3 فیصد بنتے ہیں ، صوبہ سندھ میں 261.5 ارب روپے ہدف کے مقابلے میں اب تک 97.9 ارب روپے جاری کیے جا چکے جو ہدف کا 37.4فیصد بنتے ہیں، جبکہ 98فیصد سے زائد قرضوں کے حصول کے ساتھ آزاد کشمیر سب سے آگے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔