بلوچستان کے1.1، پنجاب کے 66 فیصد کاشتکار زرعی قرضے لے چکے

حسیب حنیف  جمعـء 19 اپريل 2019
وفاقی کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس میں زرعی و کمرشل بینکوں کی جانب سے تفصیلات پیش۔ فوٹو: فائل

وفاقی کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس میں زرعی و کمرشل بینکوں کی جانب سے تفصیلات پیش۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ زرعی کریڈٹ کے حصول میں صوبہ بلوچستان تمام صوبوں سے پیچھے ہے۔

صوبہ بلوچستان کے کاشتکار اب تک زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کی جانب سے جا ری کیے جانے والے زرعی قرضوں میں سے اپنے حصے کا صرف 1.1 فیصد زرعی قرضہ حاصل کر سکے ہیں جبکہ صوبہ پنجاب کے کاشتکار 590 ارب روپے زرعی قرضوں کے حصول کے ساتھ اپنے حصے کے 66 فیصد سے زائد قرضے حاصل کر چکے ہیں۔

زراعت کے حوالے سے ملک کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (فیڈرل کمیٹی آن ایگری کلچر) کے اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کی جانب سے رواں مالی سال کے فروری کے مہینے تک جاری کیے جانے والے زرعی قرضوں کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔

اس وقت تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 1250 ارب روپے زرعی قرضوں کے اجرا کے ہدف کے مقابلے میں فروری کے مہینے تک 701 ارب روپے سے زائد قرضے جا ری کر دیے گئے ہیں۔

دستاویز کے مطابق صوبہ پنجاب میں رواں مالی سال کے فروری کے مہینے تک 590 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں ، جو ہد ف کا 66.3 فیصد بنتے ہیں ، صوبہ سندھ میں 261.5 ارب روپے ہدف کے مقابلے میں اب تک 97.9 ارب روپے جاری کیے جا چکے جو ہدف کا 37.4فیصد بنتے ہیں، جبکہ 98فیصد سے زائد قرضوں کے حصول کے ساتھ آزاد کشمیر سب سے آگے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔