- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
ورلڈ کپ 2019؛ کرکٹرزکو اہل خانہ کا ساتھ میسر نہیں ہوگا
لاہور: ورلڈکپ کے دوران قومی کرکٹرز کو اہل خانہ کا ساتھ میسر نہیں ہوگا جب کہ انگلینڈ سے سیریز کے بعد کھلاڑی بیوی، بچوں کو وطن واپس بھجوانے پر مجبور ہوں گے۔
ہوم سیریز یواے ای میں ہونے کے سبب پاکستانی کرکٹرز کی فیملز بھی اکثر ہمراہ ہوتی تھیں، یہ سلسلہ ایک عرصے تک چلتا رہا، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017کے دوران بھی کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو ساتھ رکھنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی،البتہ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ورلڈکپ کے دوران اہلیہ اور بچوں کو انگلینڈ میں ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی۔
کھلاڑیوں پر واضح کر دیا گیاکہ میزبان ٹیم سے واحد ٹی ٹوئنٹی اور 5 ون ڈے میچزکے دوران اگر وہ چاہیں توفیملیز کو ساتھ رکھ سکتے ہیں لیکن میگا ایونٹ شروع ہونے پر ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ ورلڈکپ کے دوران ٹیم کو بار بار ایک سے دوسرے شہر سفر کرنا پڑے گا،اس دوران فیملیز بھی ساتھ ہونے سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں،مینجمنٹ یہ بھی چاہتی ہے کہ کھلاڑی صرف اور صرف کھیل پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی قومی کرکٹرز پی سی بی کے اس فیصلے سے خوش دکھائی نہیں دیتے، یاد رہے کہ پرانا فارمیٹ دوبارہ متعارف کرانے کی وجہ سے ورلڈ کپ خاصا طویل ہوگا،آغاز 30 مئی کو ہونا ہے،اگر پاکستان ٹیم 14جولائی کو شیڈول فائنل تک رسائی میں کامیاب ہوئی تواگلے روز وطن واپسی ہو گی، کھلاڑیوں کے تحفظات ہیں کہ ان کو ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ فیملیز سے دور رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔