شریف فیملی کیخلاف 3 ریفرنسز کا معاملہ لٹک گیا

قیصر شیرازی  پير 19 اگست 2013
جسٹس نجم الحسن شیخ نے کیس سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کوارسال کردی تھی  ۔فائل فوٹو

جسٹس نجم الحسن شیخ نے کیس سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کوارسال کردی تھی ۔فائل فوٹو

راولپنڈی:  وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف اورشریف خاندان کے دیگر افراد کے خلاف کرپشن کے اتفاق فائونڈری، حدیبیہ پیپرملز اوررائے ونڈ محل ریفرنسز ری اوپن کرنے کیلیے چیئرمین نیب کی درخواستوں اوران ریفرنسز کوختم کرنے کے حوالے سے شریف فیملی کی آئینی درخواستوں پر حتمی فیصلے کے سلسلے میں تاحال کیس ریفری جج کو نہیں بھیجا جاسکا جس سے ان ریفرنسزکی احتساب عدالت نمبر2 میں سماعت لٹک گئی ہے۔

قبل ازیںریفری جج جسٹس نجم الحسن شیخ نے26 اپریل کوبطورریفری جج اس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل نئے ریفری جج کی تقرری کیلیے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کوارسال کردی تھی۔ احتساب بیوروکے ذرائع نے’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگومیں تصدیق کی کہ ابھی تک نئے ریفری جج کا تقررنہیں کیا گیا، شریف فیملی کی ریفرنس ختم کرنے کی درخواستوں پرڈویژن بینچ میں اختلاف ہوگیا تھا۔ جسٹس محمدفرخ عرفان نے ان درخواستوں کے خلاف جبکہ جسٹس خواجہ امتیاز احمدنے حق میںرائے دی تھی۔ نیب اس بابت چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کوجلدسماعت کی درخواست نہیںدے رہا،چیف جسٹس اپنی صوابدید کے مطابق جوبھی فیصلہ کریںگے قبول ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔