پولیس نے ننھے احسن کے قتل کی ناقص تفتیش کی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

اسٹاف رپورٹر  اتوار 21 اپريل 2019
فائرنگ کے بعد جائے وقوع کوسیل نہیں کیا گیا، چاروں اہلکاروں کو تفتیش کے لیے تحویل میں لیاجائے گا، عبداللہ شیخ۔ فوٹو: فائل

فائرنگ کے بعد جائے وقوع کوسیل نہیں کیا گیا، چاروں اہلکاروں کو تفتیش کے لیے تحویل میں لیاجائے گا، عبداللہ شیخ۔ فوٹو: فائل

کراچی: ننھے احسن کے قتل کیس میں پولیس کی ناقص تفتیش سامنے آگئی ہے جس کے بعد قتل میں ملوث چاروں اہلکاروں کو تفتیش کے لیے سی ٹی ڈی کی تحویل میں لینے کافیصلہ کیاگیاہے۔

صفورا چورنگی پر پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 19ماہ کا احسن ولد کاشف جاں بحق اور بچے کا والد کاشف زخمی ہوگیا تھا ، چاروں پولیس اہلکاروں کو حراست میں  لینے کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ تحقیقاتی کمیٹی بھی اہل خانہ کی رضامندی سے قائم کردی گئی۔

گزشتہ روز تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عبداللہ شیخ نے دیگر افسران کے ہمراہ متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی عبداللہ شیخ نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے جب واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا تو پولیس کی تفتیش میں کئی نقائص سامنے آئے ہیں۔

پولیس حکام نے اب تک زیر حراست چاروں پولیس اہلکاروں کے بیانات باقاعدہ طور پر قلمبند نہیں کیے جبکہ وہ فوری طور پر ہونے چاہیے تھے، اس کے علاوہ ننھے احسن کے والد کاشف بھی گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے ان کی میڈیکو لیگل رپورٹ بھی حاصل نہیں کی گئی جس کی بنیاد پر گولی کی ڈائریکشن معلوم ہوتی۔

پولیس نے اب تک کسی بھی عینی شاہد کے بیانات بھی قلمبند نہیں کیے، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع کو سیل نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے محض ایک ہی خول ملا جوپولیس اہلکار امجد کے اسلحے سے میچ کرگیا ، اگر کوئی اور خول ملتا تو پولیس مقابلے کے کوئی شواہد ملتے لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا۔

ڈی آئی جی عبداللہ شیخ کا کہنا تھا کہ ننھا احسن فائرنگ کے وقت اپنے والد کی گود میں بیٹھا ہوا تھا اور گولی اس کے دائیں جانب لگ کر کمر کے پیچھے سے پار ہوگئی جبکہ والد کی بائیں ٹانگ میں ران پرگولی کا نشان ہے ، اگر کوئی اور خول ملتا یا والد کی میڈیکو لیگل رپورٹ ہوتی تو تفتیش میں مزید مددگار ثابت ہوتی ، چاروں اہلکاروں کو تفتیش کیلیے سی ٹی ڈی کی تحویل میں لیا جائے گا۔

ہم کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہوںگے،سلیم نواز

ننھے احسن کے نانا سلیم نواز نے کہا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ صلح کے لیے ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن ہم کسی دباؤ کا شکار نہیںہوںگے، انھوں نے سی ٹی ڈی کی تفتیش پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اپنے گھر کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عبداللہ شیخ نے اہل خانہ سے پورا واقعہ انتہائی تفصیل کے ساتھ سنا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے،پولیس افسرنے یقین دلایاہے کہ واقعے کی تفتیش میرٹ پر ہوگی اور جو بھی قصور وار پایا گیا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں سلیم نواز نے بتایا کہ گرفتار پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ اور دیگر عزیز و اقارب ان  پر صلح کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں ، روزانہ ان کے گھر کے چکر کاٹ رہے ہیں اور گھر کی خواتین سے بھی بات کی جارہی ہے ، ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی دباؤ یا کسی بھی مصلحت کا شکار نہیں ہوںگے ،ہمارا بچہ جان سے گیا ہے ، ایسا نہ ہو کہ کل کسی اور ننھے پھول کے ساتھ یہ حادثہ پیش آئے ۔

تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کا جائے وقوع کا دورہ

ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کی جانب سے ننھے احسن کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عبداللہ شیخ نے گزشتہ روز جائے وقوع کا دورہ کیا اور معلومات حاصل کیں،انھوں نے وہاں موجود لوگوں سے بھی بات چیت کی جبکہ موقع پر موجود افسران کو کچھ ضروری ہدایات بھی دیں جس کے بعد وہ اہل خانہ سے ملاقات کے لیے ان کے گھرگئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔